ریاست اترپردیش کے ضلع بہرائچ میں ایسی ایک انوکھی شادی دیکھنے کو ملی جس میں دولہا سمیت صرف پانچ افراد شادی کے لئے لڑکی کے گھر پہنچے، نہ بینڈ باجا اور نہ ہی موسیقی کی دھن پر تھرکنے والے افراد بلکہ لاک ڈاؤن کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے شادی بہت کی سادگی سے تکمیل تک پہنچی۔
اس دوران سماجی دوری کی پیروی کرتے ہوئے شادی کی تمام رسومات ادا کی گئیں، اور دلہن رخصت ہوکر اپنے سسرال چلی گئی۔ اتنی سادگی اور پر امن ماحول میں کی گئی کہ یہ شادی اب علاقے میں موضوع گفتگو بنی ہوئی ہے۔
ریاست اترپردیش کےضلع بہرائچ میں تھانہ حضور پور بلاک کے موضع رانی پور کے مزرعہ رمواپور رانی پوروا کے ساکن علیم 21 ولد کلیم کی پہلے ہی تھانہ علاقے کے رتا پور ساکن منشریف کی بیٹی شفا 18 کے ساتھ شادی طے تھی۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے شادی کے ملتوی ہونے کا امکان تھا لیکن دونوں کنبوں کی مناسب سمجھ بوجھ کے ساتھ یہ شادی کر دی گئی۔
اس دوران سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرتے ہوئے دولہا کی جانب سے پانچ باراتی لڑکی کے گھر پہنچے، بغیر بینڈ باجے اور باراتیوں کے شادی کو دیکھ کر سبھی حیران ہوئے، مسلم طور طریقے سے شادی کے بعد دلہن کو رخصت کر لے گئے۔
دولہے کے والد کلیم احمد نے بتایا کہ' شادی کی تاریخ پہلے ہی 5 مئی مقرر کی گئی اور لاک ڈاؤن کے پیش نظر باہمی رضامندی پر دونوں فریقین کے معاشرتی فاصلے کے بعد مقررہ تاریخ پر شادی پر اتفاق کیا گیا۔ بیٹے کی اس طرح شادی پر ہم بہت خوش ہیں، یہ شادی میرے لئے ہمیشہ یادگار رہے گی۔'