اتر پردیش کے مئو ضلع کی شناخت یہاں کی کپڑوں کی صنعت ہے۔ ضلع کی مجموعی اقلیتی آبادی کا تقریباً 80 فیصد اس صنعت سے وابستہ ہے۔ کورونا وبا کے پہلے دور میں بنکروں کو کاروباری طور پر کافی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
تقریباً ایک سال تک بنکروں کے حالات انتہائی دگرگوں رہے لیکن جیسے تیسے کام چلتا رہا۔ تاہم کورونا وائرس کی دوسری لہر نے بنکروں کی کمر توڑ دی اور انہیں مزید مشکلوں میں ڈال دیا جس کی وجہ سے وہ معاشی طور پر پریشان ہوگئے ہیں۔
مئو ضلع کا عام بنکر خاندان ضروریات زندگی کو پورا کرنے کے لیے قرض لینے پر مجبور ہے۔ پاور لوم پر بنی ساڑیوں کے خریدار نہ ملنے سے بنکروں کی جمع پونجی بھی پھنس گئی ہے۔
روز مرہ استعمال ہونے والی اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے حالات مزید خراب کر دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کا قہر: بنکر مزدور موت و زیست کی کشمکش میں، حالات بد سے بدتر
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران ایک بنکرز حکومت کی عدم توجہی سے مایوس نظر آئے۔ بنکرز کے مطابق حکومت کی جانب سے کسی طرح کی امداد اب تک نہیں ملی۔ بازار میں اشیائے خوردنی کی قمیتوں میں بے تحاشہ اضافے کا سب سے زیادہ اثر عام بنکر خاندان پر ہوا ہے۔
بنکروں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ان کے لیے امداد کا اعلان کرے۔