چین سے پھیلنے والا کرونا وائرس پوری دنیا کے بعد نہ صرف بھارت میں داخل ہو چکا ہے بلکہ ہندوستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
وائرس پر قومی یکجہتی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس تناظر میں پورے ملک میں 'جنتا کرفیو' بھی نافذ کیا گیا۔ جسے ملکی سطح پر زبردست پذیرائی بھی ملی۔ لوگوں نے بالکل لاک ڈاؤن کر دیا اور اپنے آپ کو گھروں میں قید کر لیا۔
لیکن اس وبائی آفت میں بھی لوگ اپنے معمولی سے فائدے کے لئے لاک ڈاؤن کو تاک پر رکھ کر غیر قانونی طریقے سے لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر شراب فروخت کر رہے ہیں۔
نوئیڈا کے سیکٹر 93 میں شراب کا کاروبار لاک ڈاؤن میں بھی جاری رہا۔ ویسے بھی منشیات کے عادی افراد بندش میں بھی نشے کی تسکین کا راستہ تلاش کر لیتے ہیں۔ دیسی شراب کی دکان جو دیکھنے میں تو بند تھی لیکن اس کے اندر سے کاروبار جاری رہا. یعنی شٹر گرا کر اندر سے شراب فروخت کی جاری ہے۔ ظاہری طور پر راہ چلتے لوگوں کو دکان بند نظر آتی ہے لیکن شراب پینے والے اور بیچنے والے دونوں اس طرح کے حربے سے بخوبی واقف ہوتے ہیں۔
حالانکہ شرابی یہ جانتے ہیں کہ دیسی شراب کی تیاری میں انسانی صحت کے لیے مضر کیمیکلز کی آمیزش کی جاتی ہے جس سے لوگ موذی امراض میں مبتلا ہوجاتے ہیں، جب کہ زہریلی شراب پینے کی وجہ سے درجنوں لوگوں کی ہلاکتوں کے واقعات منظر عام پر آتے ہیں۔لیکن پھر بھی لوگ بعض نہیں آتے۔