کورونا وبا کی دوسری لہر نے ایک بار پھر انسانی زندگی کو پوری طرح متاثر کردیا ہے۔ جس پر قابو پانے کے لئے حکومت کی جانب سے ملک کی مختلف ریاستوں اور اضلاع میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے رمضان المبارک کے مہینے میں بھی خرید و فروخت نہ ہونے کے سبب کاروباری مایوس ہیں۔
ضلع علی گڑھ سول لائن علاقے میں موجود ایک دکان جہاں پر پر رمضان کا تحفہ کہے جانے والے فینی ہر سال تیار کی جاتی ہیں۔جہاں سے نہ صرف علی گڑھ بلکہ آس پاس کے گاؤں دیہاتوں اور اضلاع میں امید سے زیادہ خرید و فروخت ہوتی تھی لیکن گزشتہ برس کی طرح رواں برس بھی کورونا اور لاک ڈاؤن کے سبب بازاروں میں خریداروں کی غیر موجودگی تاجروں کی پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔
فینی بنانے والے کاریگر محمد کامران نے بتایا یہ فینی صرف ہم رمضان کے مہینے میں بناتے ہیں کیونکہ اس کو رمضان کا تحفہ کہا جاتا ہے۔ یہ نمک، پانی، میدہ گھی اور رفائنڈ سے بنائی جاتی ہے اس کو روزدار سحری کے وقت شوق سے کھاتے ہیں۔
وہیں فینی بنانے والے کاریگر شاکر نے بتایا فینی کو تقریباً 12گھنٹے میں تیار کیا جاتا ہے۔ پہلے میدہ کو گھی کی مدد سے گوندھا جاتا ہے، جس کے بعد اس کے پیڑے بنائے جاتے ہیں پھر اس کو رکھ دیا جاتا ہے۔ پھر پیڑوں کو چلایا جاتا ہے جس کے بعد اس کو رفائنڈ میں تلا جاتا ہے۔
دوسری طرف فینی کے تاجر رفیق احمد نے خصوصی گفتگو میں بتایا کورونا اور لاک ڈاؤن کے سبب بازاروں میں خریدار نہیں ہے، جس کی وجہ سے پھینی کی خرید و فروخت بالکل نہیں ہے۔
پورے دن بیٹھے رہتے ہیں سب نقصان میں جا رہا ہے کاریگروں کی تنخواہ بھی نہیں نکل پا رہی گزشتہ برس بھی یہی حال تھا اور رواں برس بھی یہی حال ہے۔