ETV Bharat / state

محکمہ جنگلات کی متنازعہ انہدامی کاروائی

داروغہ نے دھمکی دی ہے کہ درگاہ جانے والوں کے خلاف محکمہ جنگلات کیسز درج کرے گا۔

محکمہ جنگلات کی متنازعہ انہدامی کاروائی
محکمہ جنگلات کی متنازعہ انہدامی کاروائی
author img

By

Published : Jun 19, 2020, 8:45 PM IST

اترپردیش کے بہرائچ میں واقع گنگا جمنی تہذیب کا مرکز درگاہ سید ہاشم علی شاہ عرف لکڑ شاہؒ جو اترپردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ میں رجسٹرڈ ہے۔ جہاں ہندو، مسلمان سکھ، بودھ کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک نیپال سے کافی تعداد میں نیپالی زائرین یہاں محبت و عقیدت کا نظرانہ پیش کرنے آتے ہیں۔

بتایا گیا کہ محکمہ پولیس و محکمہ جنگلات کے ذریعہ پہلے درگاہ کو آنے والے راستوں پر بڑے گڈھے کھدوا کر راستے کو بند کرنے کا کام کیا گیا، اور اب درگاہ شریف انتظامیہ کمیٹی کے صدر نے بتایا کہ درگاہ کیمپس میں بنے دفتر کو منہدم کر دیا ہے۔

اور آئے دن محکمہ جنگلات کے افسران / ملازمین کے ذریعہ وقف املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ اسی سلسلے میں 30 مئی کو رات 8:00 بجے کے قریب محکمہ جنگلات کے محافظ یوگیش پرتاپ سنگھ نے اعلی افسران کی ہدایت پر درگاہ جانے والی سڑک پر جے سی بی سے بڑے بڑے گڈھے کھود کراسےبند کردیا ہے۔ جس کی وجہ سے درگاہ تک پہنچنا ناممکن ہو گیا ہے۔

بتایا گیاکہ داروغہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر کوئی بھی درگاہ گیا تو محکمہ جنگلات ان پر مقدمے درج کر جیل بھیج دے گا۔

یہ گڈھے اتنے گہرے ہیں کہ وہ عقیدت مندوں کے ساتھ ساتھ جنگلی جانوروں کے لئے بھی خطرناک ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل 05 مئی 2020 کو سینکڑوں سال پرانی درگاہ احاطے میں مسجد، پھولوں کا باغ اور باؤنڈری وال کو بھی محکمہ جنگلات نے مسمار کردیا تھا۔

اور اب درگاہ آفس اور درگاہ احاطے میں نصب قوالی / محفل شمع کے لئے بنے پلیٹ فارم کو بھی توڑنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

اس سلسلے میں بہوجن سماج پارٹی کے سابق رکن اسمبلی رمیش گوتم اور ضلع صدر پردیپ درگاہ شریف معاملے کو ضلع مجسٹریٹ سے ملکر ایک میمورنڈم پیش کیا اور درگاہ شریف کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

انھوں نے کہا کہ ضلع کے وقف املاک پر ہونے والے غیر ضروری تخریب کاری اور نقصان سے بچایا جائے اور گڈھا کھود کر بند کی جانے والی سڑکوں کو کھولنے کے لئے ضلع مجسٹریٹ خود جائےمقام کا معائنہ کر مناسب کارروائی کریں۔

اترپردیش کے بہرائچ میں واقع گنگا جمنی تہذیب کا مرکز درگاہ سید ہاشم علی شاہ عرف لکڑ شاہؒ جو اترپردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ میں رجسٹرڈ ہے۔ جہاں ہندو، مسلمان سکھ، بودھ کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک نیپال سے کافی تعداد میں نیپالی زائرین یہاں محبت و عقیدت کا نظرانہ پیش کرنے آتے ہیں۔

بتایا گیا کہ محکمہ پولیس و محکمہ جنگلات کے ذریعہ پہلے درگاہ کو آنے والے راستوں پر بڑے گڈھے کھدوا کر راستے کو بند کرنے کا کام کیا گیا، اور اب درگاہ شریف انتظامیہ کمیٹی کے صدر نے بتایا کہ درگاہ کیمپس میں بنے دفتر کو منہدم کر دیا ہے۔

اور آئے دن محکمہ جنگلات کے افسران / ملازمین کے ذریعہ وقف املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ اسی سلسلے میں 30 مئی کو رات 8:00 بجے کے قریب محکمہ جنگلات کے محافظ یوگیش پرتاپ سنگھ نے اعلی افسران کی ہدایت پر درگاہ جانے والی سڑک پر جے سی بی سے بڑے بڑے گڈھے کھود کراسےبند کردیا ہے۔ جس کی وجہ سے درگاہ تک پہنچنا ناممکن ہو گیا ہے۔

بتایا گیاکہ داروغہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر کوئی بھی درگاہ گیا تو محکمہ جنگلات ان پر مقدمے درج کر جیل بھیج دے گا۔

یہ گڈھے اتنے گہرے ہیں کہ وہ عقیدت مندوں کے ساتھ ساتھ جنگلی جانوروں کے لئے بھی خطرناک ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل 05 مئی 2020 کو سینکڑوں سال پرانی درگاہ احاطے میں مسجد، پھولوں کا باغ اور باؤنڈری وال کو بھی محکمہ جنگلات نے مسمار کردیا تھا۔

اور اب درگاہ آفس اور درگاہ احاطے میں نصب قوالی / محفل شمع کے لئے بنے پلیٹ فارم کو بھی توڑنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

اس سلسلے میں بہوجن سماج پارٹی کے سابق رکن اسمبلی رمیش گوتم اور ضلع صدر پردیپ درگاہ شریف معاملے کو ضلع مجسٹریٹ سے ملکر ایک میمورنڈم پیش کیا اور درگاہ شریف کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

انھوں نے کہا کہ ضلع کے وقف املاک پر ہونے والے غیر ضروری تخریب کاری اور نقصان سے بچایا جائے اور گڈھا کھود کر بند کی جانے والی سڑکوں کو کھولنے کے لئے ضلع مجسٹریٹ خود جائےمقام کا معائنہ کر مناسب کارروائی کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.