ETV Bharat / state

وقف بورڈ کی اراضی پر اب تعمیری کام آسان نہیں

author img

By

Published : Nov 21, 2020, 1:00 PM IST

حکومت کی جانب سے تازہ ترین قرارداد کے مطابق اب وقف کی زمین پر کوئی بھی تعمیری کام کرانا آسان نہیں ہوگا۔

وقف بورڈ کی عراضی پر اب تعمیری کام آسان نہیں ہوگا
وقف بورڈ کی عراضی پر اب تعمیری کام آسان نہیں ہوگا

اترپردیش حکومت کی حالیہ قرارداد کے مطابق وقف کی جائیداد پر اب عمارت یا کاروباری مرکز تعمیر کرانے کے لیے بریلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے علاوہ بریلی میونسپل کارپوریشن سے این او سی کی شکل میں تحریری اجازت لینی ہوگی۔

دیگر زمین و جائیداد کی طرح ہی تعمیری کام کے لیے بریلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی یعنی بی ڈی اے اور بریلی میونسپل کارپوریشن یعنی بی ایم سی سے اجازت حاصل کرنا ضروری ہوگیا ہے۔

اس کے علاوہ ان اداروں کو تعمیری کام کی این او سی کے ساتھ کام مکمل ہونے تک معیارات بھی پورے کرنے ہوں گے۔

ویڈیو

اطلاعات کے مطابق اب تک وقف بورڈ کی جائیداد پر تعمیری کام کے لیے کسی بھی طرح کی این او سی لینے کی ضرورت نہیں ہوتی تھی، سنہ 1994ء میں جاری حکومت کے ایک حکم نامہ کے تحت صرف سنی اور شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کی اجازت کے بعد بی ڈی اے، بی ایم سی یا علاقائی بلدیہ کی این او سی کی ضرورت نہیں ہوتی تھی۔

نئے حکم نامہ کے بعد اب ایسا نہیں ہوگا، اب تمام تعمیری کاموں کے لیے نقشہ پاس کرانے اور این او سی لینے کی ضرورت ہوگی اور کام مکمل ہونے تک نقشے کے مطابق ہی کام کرنا ہوگا۔

وقف جائیداد پر این او سی لینے کے قوانین کے نفاذ کے بعد پہلا فائدہ یہ ہوگا کہ حکومت کے خزانے میں آمدنی شروع ہوگی.

دوسرا ان عمارتوں کا معیار بھی بہتر ہوگا اور تیسرا سب سے اہم فائدہ یہ ہے کہ وقف جائداد کے خرد برد ہونے کے خدشات اور امکانات میں بھی بہت کمی آئی گی۔

بہرحال حکومت کے احکامات کے بعد بی ڈی اے اور بی ایم سی نے اپنی تیاریاں شروع کر دی ہیں.

اترپردیش حکومت کی حالیہ قرارداد کے مطابق وقف کی جائیداد پر اب عمارت یا کاروباری مرکز تعمیر کرانے کے لیے بریلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے علاوہ بریلی میونسپل کارپوریشن سے این او سی کی شکل میں تحریری اجازت لینی ہوگی۔

دیگر زمین و جائیداد کی طرح ہی تعمیری کام کے لیے بریلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی یعنی بی ڈی اے اور بریلی میونسپل کارپوریشن یعنی بی ایم سی سے اجازت حاصل کرنا ضروری ہوگیا ہے۔

اس کے علاوہ ان اداروں کو تعمیری کام کی این او سی کے ساتھ کام مکمل ہونے تک معیارات بھی پورے کرنے ہوں گے۔

ویڈیو

اطلاعات کے مطابق اب تک وقف بورڈ کی جائیداد پر تعمیری کام کے لیے کسی بھی طرح کی این او سی لینے کی ضرورت نہیں ہوتی تھی، سنہ 1994ء میں جاری حکومت کے ایک حکم نامہ کے تحت صرف سنی اور شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کی اجازت کے بعد بی ڈی اے، بی ایم سی یا علاقائی بلدیہ کی این او سی کی ضرورت نہیں ہوتی تھی۔

نئے حکم نامہ کے بعد اب ایسا نہیں ہوگا، اب تمام تعمیری کاموں کے لیے نقشہ پاس کرانے اور این او سی لینے کی ضرورت ہوگی اور کام مکمل ہونے تک نقشے کے مطابق ہی کام کرنا ہوگا۔

وقف جائیداد پر این او سی لینے کے قوانین کے نفاذ کے بعد پہلا فائدہ یہ ہوگا کہ حکومت کے خزانے میں آمدنی شروع ہوگی.

دوسرا ان عمارتوں کا معیار بھی بہتر ہوگا اور تیسرا سب سے اہم فائدہ یہ ہے کہ وقف جائداد کے خرد برد ہونے کے خدشات اور امکانات میں بھی بہت کمی آئی گی۔

بہرحال حکومت کے احکامات کے بعد بی ڈی اے اور بی ایم سی نے اپنی تیاریاں شروع کر دی ہیں.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.