ETV Bharat / state

لکھنؤ: خواتین خود سوزی معاملے میں کمشنرکا اہم بیان - مجلس اتحادالمسلمین

ضلع امیٹھی کے جامو تھانے کے علاقے میں 9 مئی کو نالے کے تنازعہ کا نشانہ بننے والی ماں بیٹی نے جمعہ کے روز لکھنؤ اسمبلی کے سامنے خودسوزی کی کوشش کی۔ اس کے بعد حرکت میں آئی پولیس ٹیم نے اس معاملے میں دو افراد کو گرفتار کیا اور نامزد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Conspiracy to think of women's self-immolation in Lucknow: Commissioner
لکھنؤ میں خواتین کی خودسوزی کا معاملہ سوچی سمجھی سازش: کمشنر
author img

By

Published : Jul 18, 2020, 6:33 PM IST

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں اسمبلی کے باہر دو خواتین کے خود سوزی کے معاملے میں کمشنر سوجت پانڈے نے ایک پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ سازش کے تحت پیش آیا ہے۔ خواتین کو مشتعل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ سازش مجلس اتحادالمسلمین اور کانگریس پارٹی نے بنائی تھی۔

Conspiracy to think of women's self-immolation in Lucknow: Commissioner
لکھنؤ میں خواتین کی خودسوزی کا معاملہ سوچی سمجھی سازش: کمشنر

اس معاملے میں 4 نامزد افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس میں کانگریس کے سابق ترجمان انوپ پٹیل، آسما، سلطان اور اے آئی ایم آئی ایم امیٹھی کے ضلع صدر قادر خان شامل ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ اس معاملے کو اجاگر کرنے کے لئے کانگریس کے دفتر سے ایک میڈیا کارکن کو طلب کیا گیا تھا۔

متاثرہ خاتون کی نند آسما اور اس کا بیٹا سلطان دونوں خواتین کو امیٹھی سے لکھنؤ لے کر آئے۔ یہ چار افراد عالم باغ بس کے ذریعہ پہنچے تھے۔ انہوں نے پہلے ہی خود سے خود سوزی کا ارتکاب کرنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے دونوں خواتین کو اکسایا کہ اگر وہ خودسوزی کا ارتکاب کریں گے تو معاملہ اٹھےے گا۔

آسما اور اس کا بیٹا سلطان مجلس اتحادالمسلمین امیٹھی کے ضلع صدر قادر خان سے مستقل رابطے میں تھے۔ قادر ان لوگوں کو مسلسل اکسا رہا تھا کہ اگر یہ لوگ خودسوزی کا ارتکاب کریں گے تو نالی تنازعہ کا معاملہ حل ہوجائے گا۔ پولیس اس معاملے میں کارروائی کرے گی۔

کمشنر سوجت پانڈے نے بھی دعوی کیا کہ ان کے پاس اس الزام سے متعلق ثبوت موجود ہیں۔ ان شواہد کی بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ ان چار افراد نے کانگریس کے سابق ترجمان انوپ پٹیل سے ملاقات کی جہاں سے لکھنؤ کے ایک میڈیا پرسن کو بھی بلایا گیا تھا۔

کمشنر سوجت پانڈے نے بتایا کہ میڈیا والے نے اعتراف کیا ہے کہ ان سے بات چیت ہوئی ہے۔ انوپ پٹیل نے بھی ان دونوں خواتین کو مسلسل اکسایا ہے۔ شواہد کی بنیاد پر چاروں افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف آئی پی سی کے فوجداری ترمیمی ایکٹ کی دفعہ 305 ، 505 ، 511 اور 7 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ براہ راست اکسانے، امن و امان کی خلاف ورزی اور حکومت کو بدنام کرنے کا معاملہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی اے ایم آئی ایم کے ضلع صدر قادر خان اور متاثرہ کی نند آسما کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

امیٹھی پولیس اور لکھنؤ سے پولیس کی ٹیم نے AIMIM کے ضلع صدر قادر خان کو امیٹھی سے گرفتار کیا۔ اس کو لکھنؤ لایا جارہا ہے۔

خود سوزی کے معاملے میں غفلت برتنے والے 4 پولیس اہلکاروں پر کارروائی کی گئی ہے۔ اے سی آئی وجئے کمار، ہیڈ کانسٹیبل اندراجیت، خواتین کانسٹیبل وندنا اور یشودہ کو معطل کردیا گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ جمعہ کے روز لکھنؤ اسمبلی کے سامنے امیٹھی کی دو خواتین نے خودسوزی کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے خود پر مٹی کا تیل ڈال کر خود کو آگ لگا دی۔ خواتین آگ میں بری طرح جھلس گئی ہیں، جس میں ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ ان خواتین نے امیٹھی کی جومو پولیس پر سنگین الزامات لگائے۔ اس پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ علاقہ کا دبنگ اسے زمینی معاملے پر ہراساں کررہا ہے، جس کی انہوں نے پولیس سے شکایت کی، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

معاملہ مورخہ 9 مئی 2020 کا ہے۔ گڑیا کا اپنے پڑوسی ارجن ساہو سے نالے پر تنازعہ تھا۔ اس کے بعد گڑیا کی تحریر پر ارجن ساہو سمیت چار افراد کے خلاف جومو تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔ حزب اختلاف کے ارجن ساہو کی تحریر پر بھی گڑیا کے خلاف دفعہ 323 ، 452 ، 308 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ضلع پولیس پورے معاملے کی چھان بین کر رہی تھی۔ ادھر دونوں خواتین نے ضلع کے پولیس افسران سے بورڈ تک انصاف کی درخواست کی تھی۔ متاثرہ نے دو دن قبل کانگریس کے ریاستی صدر اور گوری گنج سی او ارپت کپور سے بھی ملاقات کی اور اس واقعے سے آگاہ کرایا تھا۔

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں اسمبلی کے باہر دو خواتین کے خود سوزی کے معاملے میں کمشنر سوجت پانڈے نے ایک پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ سازش کے تحت پیش آیا ہے۔ خواتین کو مشتعل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ سازش مجلس اتحادالمسلمین اور کانگریس پارٹی نے بنائی تھی۔

Conspiracy to think of women's self-immolation in Lucknow: Commissioner
لکھنؤ میں خواتین کی خودسوزی کا معاملہ سوچی سمجھی سازش: کمشنر

اس معاملے میں 4 نامزد افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس میں کانگریس کے سابق ترجمان انوپ پٹیل، آسما، سلطان اور اے آئی ایم آئی ایم امیٹھی کے ضلع صدر قادر خان شامل ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ اس معاملے کو اجاگر کرنے کے لئے کانگریس کے دفتر سے ایک میڈیا کارکن کو طلب کیا گیا تھا۔

متاثرہ خاتون کی نند آسما اور اس کا بیٹا سلطان دونوں خواتین کو امیٹھی سے لکھنؤ لے کر آئے۔ یہ چار افراد عالم باغ بس کے ذریعہ پہنچے تھے۔ انہوں نے پہلے ہی خود سے خود سوزی کا ارتکاب کرنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے دونوں خواتین کو اکسایا کہ اگر وہ خودسوزی کا ارتکاب کریں گے تو معاملہ اٹھےے گا۔

آسما اور اس کا بیٹا سلطان مجلس اتحادالمسلمین امیٹھی کے ضلع صدر قادر خان سے مستقل رابطے میں تھے۔ قادر ان لوگوں کو مسلسل اکسا رہا تھا کہ اگر یہ لوگ خودسوزی کا ارتکاب کریں گے تو نالی تنازعہ کا معاملہ حل ہوجائے گا۔ پولیس اس معاملے میں کارروائی کرے گی۔

کمشنر سوجت پانڈے نے بھی دعوی کیا کہ ان کے پاس اس الزام سے متعلق ثبوت موجود ہیں۔ ان شواہد کی بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ ان چار افراد نے کانگریس کے سابق ترجمان انوپ پٹیل سے ملاقات کی جہاں سے لکھنؤ کے ایک میڈیا پرسن کو بھی بلایا گیا تھا۔

کمشنر سوجت پانڈے نے بتایا کہ میڈیا والے نے اعتراف کیا ہے کہ ان سے بات چیت ہوئی ہے۔ انوپ پٹیل نے بھی ان دونوں خواتین کو مسلسل اکسایا ہے۔ شواہد کی بنیاد پر چاروں افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف آئی پی سی کے فوجداری ترمیمی ایکٹ کی دفعہ 305 ، 505 ، 511 اور 7 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ براہ راست اکسانے، امن و امان کی خلاف ورزی اور حکومت کو بدنام کرنے کا معاملہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی اے ایم آئی ایم کے ضلع صدر قادر خان اور متاثرہ کی نند آسما کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

امیٹھی پولیس اور لکھنؤ سے پولیس کی ٹیم نے AIMIM کے ضلع صدر قادر خان کو امیٹھی سے گرفتار کیا۔ اس کو لکھنؤ لایا جارہا ہے۔

خود سوزی کے معاملے میں غفلت برتنے والے 4 پولیس اہلکاروں پر کارروائی کی گئی ہے۔ اے سی آئی وجئے کمار، ہیڈ کانسٹیبل اندراجیت، خواتین کانسٹیبل وندنا اور یشودہ کو معطل کردیا گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ جمعہ کے روز لکھنؤ اسمبلی کے سامنے امیٹھی کی دو خواتین نے خودسوزی کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے خود پر مٹی کا تیل ڈال کر خود کو آگ لگا دی۔ خواتین آگ میں بری طرح جھلس گئی ہیں، جس میں ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ ان خواتین نے امیٹھی کی جومو پولیس پر سنگین الزامات لگائے۔ اس پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ علاقہ کا دبنگ اسے زمینی معاملے پر ہراساں کررہا ہے، جس کی انہوں نے پولیس سے شکایت کی، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

معاملہ مورخہ 9 مئی 2020 کا ہے۔ گڑیا کا اپنے پڑوسی ارجن ساہو سے نالے پر تنازعہ تھا۔ اس کے بعد گڑیا کی تحریر پر ارجن ساہو سمیت چار افراد کے خلاف جومو تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔ حزب اختلاف کے ارجن ساہو کی تحریر پر بھی گڑیا کے خلاف دفعہ 323 ، 452 ، 308 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ضلع پولیس پورے معاملے کی چھان بین کر رہی تھی۔ ادھر دونوں خواتین نے ضلع کے پولیس افسران سے بورڈ تک انصاف کی درخواست کی تھی۔ متاثرہ نے دو دن قبل کانگریس کے ریاستی صدر اور گوری گنج سی او ارپت کپور سے بھی ملاقات کی اور اس واقعے سے آگاہ کرایا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.