ریا ست اترپردیش کے شہر نوئیڈا کے کانگریس کے صدر رام کمار تنور کی قیادت میں سیکڑوں کانگریسی کارکنوں نے راج گھاٹ، دہلی میں سنکلپ ستیہ گرہ میں شرکت کی اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ مہاتما گاندھی کی سمادھی پر حاضری دی۔اس موقع پر رام کمار تنور نے کہا کہ اس ملک میں مودی حکومت نے اڈانی، نیرو مودی کو قرض دیا ہے۔ للت مودی، میوہیل چوکسی نے اس ملک کے خزانے کا پیسہ برباد کیا، اور اس لڑائی کو راہل گاندھی نے ایوان میں بار بار اٹھایا۔اس معاملہ پر حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا بلکہ راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کروا دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرکز کی مودی حکومت ہو یا اتر پردیش کی یوگی حکومت، بشمول ملک کی بی جے پی کی زیراقتدار ریاستیں، وہ یا تو تمام اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو بی جے پی میں شامل کرنا چاہتی ہے یا پھر رکنیت ختم کرکے آواز کو دباتی ہے۔ رام کمار تنور نے کہا کہ ملک اور اتر پردیش میں ایسے بہت سے معاملات ہوئے ہیں جب سی بی آئی اور ای ڈی جیسے آئینی اختیارات سے لیس اداروں کو ایوان کے مضبوط لیڈروں کے پیچھے لگا کر بی جے پی میں شامل کیا گیا ہے، جن میں بنگال کی ناردا اسکیم اور شکشا۔ بھارتی گھوٹالہ میں پھنسے ہوئے شبیندر ادھیکاری، سینئر ترنمول لیڈر مکل رائے، آسام سے پانی سپلائی گھوٹالہ کے اہم ملزم ہیمنتا بسوا شرما، زمین گھوٹالہ اور 300 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا کرنے والے مہاراشٹر کے نارائن رانے اور بھاونا گاولی 100 کروڑ روپے کا گھوٹالہ، فہرست طویل ہے، لیکن جن لیڈروں نے بی جے پی کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کے بجائے ان سے لڑنے کا ارادہ کیا، مودی سرکار نے اصولوں اور قانونی طریقہ کار کو بالائے طاق رکھتے ہوئے انہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسایا، ایوان کی رکنیت ختم کر دی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے ملک کے سب سے بڑے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے خلاف اسی چال پر کام شروع کردیا، کیونکہ راہل گاندھی کی 4000 کلومیٹر کی تاریخی بھارت جوڑو یاترا کو ملک میں زبردست عوامی حمایت حاصل ہوئی ۔
مزید پڑھیں:Rahul Gandhi Defamation Case راہل کے خلاف ایک اور ہتک عزت کا مقدمہ