اتر پردیش میں جمعرات کی صبح کانگریس کے سینیئر رہنما جاسوسی اسکینڈل کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے کی تیاری کر رہے تھے۔ لکھنؤ پولیس نے ان کو ان کے گھر نطر بند کر دیا۔ اس میں اجے کمار للو، ارادھنا مشرا، وید پرکاش ترپاٹھی اہم ہیں۔
اتر پردیش کانگریس کارکنان نے پیگاسس فون جاسوس کے خلاف احتتاج کیا۔ اس احتجاج میں ریاست کے اعلی عہدے داران اور کارکنان کو شامل ہونا تھا۔ لیکن اس سے پہلے کہ وہ جاسوسی اسکینڈل کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے کے لیے گھر سے باہر نکلتے، ان کو پولیس نے ہاؤس اریسٹ کردیا۔
کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار للو، کانگریس رہنما ارادھنا مشرا، کانگریس ضلع کے صدر وید پرکاش ترپاٹھی، راجیو گاندھی پنچایتی راج کے چیئرمین شیلیندر تیواری کو پولیس نے نظر بند کردیا۔ کانگریس رہنما پریورتن چوک سے راج بھون تک پیدل مارچ کرنا چاہتے تھے۔ کانگریس رہنما راج بھون پہنچ کر گورنر کو میمورنڈم دیتے، لیکن ان کے منصوبوں پر پانی پھر گیا۔
فون ٹیپنگ کے خلاف احتجاج میں کانگریس پارٹی نے راہل گاندھی کی کال پر دارالحکومت لکھنؤ میں پریورتن چوک سے گورنر ہاؤس تک پیس مارچ نکالنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ پارٹی کے رہنما اور کارکنان ہائی کورٹ چوراہے پر پیس مارچ کے لیے جمع بھی ہوئے تھے، لیکن بڑی تعداد میں تعینات پولیس فورس نے رہنماؤں کو پیس مارچ کرنے سے پہلے ہی روک دیا۔ کانگریس رہنما نسیم الدین صدیقی اور قانون ساز اسمبلی کے رہنما دیپک سنگھ کے ساتھ ہی شہر کے صدر اجے سری واستو اور دل جی پریت سنگھ کو بھی حراست میں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں: جنتر منتر پر 'کسان سنسد' شروع، ٹکیت کی اپوزیشن سے آواز اٹھانے کی اپیل
کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ مرکزی سرکار لوگوں کی جاسوسی میں مصروف ہے۔ ہمارے رہنما راہل گاندھی کی جاسوسی کرا رہی ہے۔ صحافیوں کی جاسوسی کرا رہی ہے۔ یہ جمہورت کے لیے اچھا نہیں ہے۔ کانگریس پارٹی اس کی مخالفت کرتی ہے۔ کانگریس رہنما نسیم الدین صدیقی نے کہا کہ ہم یہاں پر فون ٹیپنگ کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے تھے، لیکن پولیس نے پیس مارچ نہیں کرنے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام رہنماؤں کو پہلے ہی ہاؤس اریسٹ کرلیا گیا، جس میں صدر اجے کمار للو، ارادھنا مشرا اور ضلع صدر وید پرکاش ترپاٹھی اور راجیو گاندھی پنچایتی راج کے چیئرمین شیلیندر تیواری شامل ہیں۔ نسیم الدین صدیقی نے کہا کہ میں باندہ سے سیدھے یہاں آیا اس لیے ہاؤس اریسٹ نہیں ہوا، جب کہ پولیس ہمارے گھر پر موجود تھی۔
احتجاج میں شامل رہنما ودھان پریشد دیپک سنگھ نے کہا کہ یہ ناانصافی ہے۔ پولیس نے ہمیں پیس مارچ نہیں نکالنے دیا۔ احتجاج میں شامل کانگریس رہنما کے علاوہ خاتون احتجاجیوں کو بھی پولیس نے حراست میں لے کر ان کو گارڈن بھیج دیا۔
ریاست ہریانہ میں بھی پیگاسس جاسوسی کیس کے تعلق سے کانگریس کارکنان نے چنڈی گڑھ میں احتجاج کیا۔ چندی گڑھ میں سینکڑوں کارکنان نے ہریانہ کانگریس کے رہنماؤں کے ساتھ احتجاج کیا۔ اس دوران، چندی گڑھ پولیس نے ہریانہ کانگریس کے انچارج وویک بنسل اور سابق نائب وزیر اعلیٰ چندر موہن کو حراست میں لیا ہے۔
راجستھان میں کانگریس کے ریاستی صدر نے گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ ثابت ہو گیا ہے کہ انہوں نے اپنے وزراء کی جاسوسی کروائی تھی۔ ڈوٹاسرا نے سول لائنس پر کانگریس کی جانب سے کیے گئے دھرنا مظاہرہ کے دوران کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی اور شاہ اپنے کئی وزراء کے طریقہ کار سے خوش نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ سچائی سامنے آنی چاہیے کہ وزراء کو ہٹانے کی کیا وجہ تھی۔