ETV Bharat / state

بے روزگاروں کے ساتھ دھوکہ کر رہی ہے یوگی حکومت

author img

By

Published : Jun 28, 2020, 11:04 PM IST

اترپردیش کانگریس سوا کروڑ روزگار دینے کے حکومت کے دعوے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے اسے بےروزگاروں کے ساتھ دھوکا اور سازش قرار دیا ہے۔

اترپردیش کانگریس صدر اجے کمار للو
اترپردیش کانگریس صدر اجے کمار للو

للو نے اتوار کو یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ بی جے پی حکومت سوا کروڑ روزگار دینے کا دعوہ کررہی ہے لیکن یہ کورا جھوٹ اور ٹھگی ہے۔ بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ ہر سال دو کروڑ نوکری دے گی لیکن اس وعدے کا کیا ہوا۔ پچھلے 45 سال میں بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ یہ سرکاری تعداد ہے۔ بے روزگار نوجوانوں کو نوکری مانگنے پر لاٹھیاں برسائی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ریاست میں کوئی ایسی بھرتی نہیں ہے جس کو صحیح وقت پر پورا کیا گیا ہو۔جو کام لوگ صدیوں سے کرتے آرہے ہیں حکومت اسے یہ بتا رہی ہے کہ روزگار انہوں نے دیا ہے۔ اس سازش اور ٹھگی کو عوام معاف نہیں کریں گے۔

ریاستی صدر نے کہا کہ کورونا کی وبا اپنے ساتھایک اقتصادی تباہی بھی لے کر آئی ہے۔اترپردیش کا کانچ کا کاروبار،پیتل ،قالین ،بنکر،فرنیچر ،چمڑے کا کاروبار اور ہوزری ،ڈیری ،مٹی کے برتن کا کاروبار،فشری ہیچری ،دیگر گھریلو صنعت سبھی کو تیز جھٹکا لگا ہے۔ریاست کے لاکھوں بنکروں کی حالت بےحد خراب ہے۔یہ چھوٹی اور درمیانی صنعتیں مندی کی مار جھیل رہی ہیں لیکن حکومت نے کوئی مدد نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت یہ دعوی کررہی ہے لیکن زمینی سچائی کچھ دوسری ہے۔ریاست میں روزانہ کہیں نہ کہیں سے اقتصادی تنگی کی وجہ سے لوگ خودکشی کررہے ہیں۔

ریاستی نائب صحت ویریندر چودھری نے کہا کہ بنارس میں تقریباً 2000 کروڑ روپے کا سلک کا کاروبار ہے۔کورونا بحران کےپہلے سے ہی کراہ رہے سلک کی صنعت میں ایک لاکھ اچھے مزدوروں کو الگ کیا جاچکا ہے۔بھدوہی کے قالین صنعت میں تقریباً 1200 کروڑ روپے کا قالین برآمدات ہوتا تھا وہ ٹھپ پڑا ہے۔اکیلے آگرہ میں تین لاکھ جوتے کے دست کار گھروں میں بیٹھے ہیں۔کوئی کام نہیں ہے۔لکھنؤ میں روایتی چکن کاری کے کپڑوں کا کام بند پڑا ہے۔یہ سب بے روزگاری کی مار جھیل رہے ہیں۔لیکن وزیراعلی اور وزیراعظم اپنی واہ واہی میں لگے ہیں۔

مسٹر چودھری نے کہا کہ کورونا کی وبا میں دیہی علاقوں میں روزگار کا زبردست بحران ہے۔بہترین کاریگروں کو ان کی اہلیت کے مطابق روزگار کی گارنٹی دی جانی چاہئے۔منریگا میں 200 دنوں کے کام کی گارنٹی دی جائے۔

للو نے اتوار کو یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ بی جے پی حکومت سوا کروڑ روزگار دینے کا دعوہ کررہی ہے لیکن یہ کورا جھوٹ اور ٹھگی ہے۔ بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ ہر سال دو کروڑ نوکری دے گی لیکن اس وعدے کا کیا ہوا۔ پچھلے 45 سال میں بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ یہ سرکاری تعداد ہے۔ بے روزگار نوجوانوں کو نوکری مانگنے پر لاٹھیاں برسائی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ریاست میں کوئی ایسی بھرتی نہیں ہے جس کو صحیح وقت پر پورا کیا گیا ہو۔جو کام لوگ صدیوں سے کرتے آرہے ہیں حکومت اسے یہ بتا رہی ہے کہ روزگار انہوں نے دیا ہے۔ اس سازش اور ٹھگی کو عوام معاف نہیں کریں گے۔

ریاستی صدر نے کہا کہ کورونا کی وبا اپنے ساتھایک اقتصادی تباہی بھی لے کر آئی ہے۔اترپردیش کا کانچ کا کاروبار،پیتل ،قالین ،بنکر،فرنیچر ،چمڑے کا کاروبار اور ہوزری ،ڈیری ،مٹی کے برتن کا کاروبار،فشری ہیچری ،دیگر گھریلو صنعت سبھی کو تیز جھٹکا لگا ہے۔ریاست کے لاکھوں بنکروں کی حالت بےحد خراب ہے۔یہ چھوٹی اور درمیانی صنعتیں مندی کی مار جھیل رہی ہیں لیکن حکومت نے کوئی مدد نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت یہ دعوی کررہی ہے لیکن زمینی سچائی کچھ دوسری ہے۔ریاست میں روزانہ کہیں نہ کہیں سے اقتصادی تنگی کی وجہ سے لوگ خودکشی کررہے ہیں۔

ریاستی نائب صحت ویریندر چودھری نے کہا کہ بنارس میں تقریباً 2000 کروڑ روپے کا سلک کا کاروبار ہے۔کورونا بحران کےپہلے سے ہی کراہ رہے سلک کی صنعت میں ایک لاکھ اچھے مزدوروں کو الگ کیا جاچکا ہے۔بھدوہی کے قالین صنعت میں تقریباً 1200 کروڑ روپے کا قالین برآمدات ہوتا تھا وہ ٹھپ پڑا ہے۔اکیلے آگرہ میں تین لاکھ جوتے کے دست کار گھروں میں بیٹھے ہیں۔کوئی کام نہیں ہے۔لکھنؤ میں روایتی چکن کاری کے کپڑوں کا کام بند پڑا ہے۔یہ سب بے روزگاری کی مار جھیل رہے ہیں۔لیکن وزیراعلی اور وزیراعظم اپنی واہ واہی میں لگے ہیں۔

مسٹر چودھری نے کہا کہ کورونا کی وبا میں دیہی علاقوں میں روزگار کا زبردست بحران ہے۔بہترین کاریگروں کو ان کی اہلیت کے مطابق روزگار کی گارنٹی دی جانی چاہئے۔منریگا میں 200 دنوں کے کام کی گارنٹی دی جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.