ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران اتر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اجے کمار للو نے یوگی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکڑ کفیل خان کی رہائی سرکار کے منہ پر تماچہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی انسان، سماجی کارکن، سیاسی رہنما، یا صحافی سرکار کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں، ایسے لوگوں کو اتر پردیش سرکار سلاخوں کے پیچھے بھیج دیتی ہے۔
اجے کمار للو نے بتایا کہ ہم نے اسمبلی میں ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی کے لئے احتجاج کیا لیکن وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے مذاق اڑایا۔ آج ہائی کورٹ کا فیصلہ ان کے منہ پر تماچہ ہے۔ ڈاکڑ کفیل خان کی رہائی سچ اور جمہوریت کی جیت ہے۔
اتر پردیش کانگریس کمیٹی (اقلیتی) کے چیئرمین شاہنواز عالم نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ یوگی حکومت پر قرارا تماچہ ہے۔ کورٹ نے کہا کہ ڈاکڑ کفیل خان پر 'این ایس اے' لگانا غلط تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر کفیل خان کو فوراً رہا کرنے کا حکم
انہوں نے کہا کہ 'یوگی جی کو ڈاکٹر کفیل سے معافی مانگنی چاہیے۔ وہ بھی گورکھپور کے رہنے والے ہیں اور وزیر اعلی بھی وہیں کے رہنے والے ہیں لیکن وہ معافی نہیں مانگیں گے کیوں کہ انہیں شرم نہیں آتی۔'
شاہنواز عالم نے کہا کہ 'کانگریس اقلیتی کے ممبران نے ڈاکٹر کفیل کی رہائی کے لئے 12 جولائی سے 12 اگست تک دستخط مہم، بلڈ ڈونیشن کیمپ، سوشل میڈیا پر بھی رہائی کے لئے آواز بلند کیا۔ آج ان کی رہائی پر سبھی کانگریسی کارکنان کو مبارکباد۔'
قابل ذکر ہے کہ گورکھپور بی آر ڈی میڈیکل کالج کے سابق سینئر ماہر اطفال امراض ڈاکٹر کفیل خان کو اتر پردیش پولیس نے گذشتہ برس 13 دسمبر کو شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کے دوران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے گرفتار کر لیا تھا۔
آج عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر کفیل کو این ایس اے کے تحت حراست میں لینا اور اس کی میعاد میں تین ماہ کی توسیع کرنا غیر قانونی ہے۔