رامپور: 23 جون کو ریاست اترپردیش کے اعظم گڑھ اور رامپور میں ہونے والے لوک سبھا ضمنی انتخابات میں کانگریس نے امیدوار نہیں اتارے ہیں۔ رامپور میں نواب خاندان کے چشم و چراغ اور سابق وزیر و کانگریس رہنما کاظم علی خاں عرف نوید میاں کانگریس کے اس فیصلے سے کافی ناراض ہیں۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا ہے کہ وہ اعظم خان کی مخالفت میں بی جے پی امیدوار کی حمایت کریں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کانگریس پارٹی لائن سے ہٹ کر اور بھی بہت کچھ کہا۔ Congress Leader Will Campaign Against Azam Khan
سماجوادی پارٹی کے سینیئر رہنما اعظم خان کے رکن اسمبلی منتخب ہونے اور لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے بعد رامپور کی پارلیمانی نشست خالی ہو گئی تھی جس پر 23 جون کو ضمنی انتخاب ہونا ہے۔ کانگریس اور بہوجن سماج پارٹی نے اعظم گڑھ اور رامپور میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں اپنے امیدوار نہیں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رامپور میں کانگریس رہنما اور نواب خاندان کے چشم و چراغ سابق وزیر کاظم علی خاں عرف نوید کانگریس کی صوبائی قیادت سے کافی ناراض ہیں۔ انہوں نے اترپردیش کانگریس کی انچارج پرینکا گاندھی کو خط لکھ کر کانگریس امیدوار نہیں اتارے جانے پر کئی اعتراضات کیے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت میں کاظم علی خاں عرف نوید میاں نے اپنے اعتراضات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس ملک کی ایک بڑی سیاسی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کانگریس کے 50 سے زائد اراکین پارلیمنٹ ہیں جب کہ سماجوادی پارٹی کے بہت ہی کم اراکین پارلیمنٹ ہیں اس کے باوجود کانگریس کی صوبائی یونٹ کا سماجوادی پارٹی سے سودے بازی کرکے کانگریس امیدوار نہیں اتارنے کا فیصلہ کانگریس کی اعلیٰ قیادت کو گمراہ کرنے والا ہے۔
کاظم علی خان نے کہا کہ اس کی جانچ ہونی چاہیے۔ ساتھ ہی انہوں نے رکن اسمبلی اعظم خان کو بھی اپنی سخت تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔ نوید میاں نے اعظم خاں سے اپنا سیاسی بغض و عداوت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعظم خان غلط سیاستداں ہیں۔ ان سے لوگوں کو کافی نقصان پہنچتا ہے اس لیے وہ اب اعظم خاں کے امیدوار کو روکنے کے لیے کسی بھی امیدوار کی حمایت کرنے کو تیار ہیں۔ اس موقع پر کاظم علی خان نے یوگی حکومت کی پالیسیوں کی بھی خوب ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ اعظم خان کی سماجوادی حکومت کے مقابلے یوگی حکومت کافی بہتر ہے۔ کاظم علی خان نے مزید کہا کہ لوگوں کو اعظم خان سے نجات دلانے کے لیے وہ اور ان کے ضلع کے تمام حامی اعظم خان کے خلاف امیدوار کی حمایت کریں گے۔
واضح رہے کہ رامپور کا یہ نواب خاندان آزادی کے بعد سے کانگریس سے وابستہ ہے۔ نوید میاں کے والد نواب ذوالفقار علی خاں عرف مکی میاں کانگریس پارٹی کی جانب سے رامپور کے چار مرتبہ رکن پارلیمان منتخب ہو چکے ہیں۔ ان کے انتقال کے بعد مکی میاں کی اہلیہ بیگم نور بانو دو مرتبہ رکن پارلیمان منتخب ہو چکی ہیں۔ اس طرح رامپور کا نور محل شروع سے ہی کانگریس کا گہوارا رہا ہے لیکن موجودہ دور میں جس طرح سے مرکز اور ریاست میں بی جے پی برسر اقتدار ہے۔ اس کے پیش نظر نور محل سے بھی اب بی جے پی کی حمایت میں نعرے بلند ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں نوید میاں نے اپنے فرزند کو بی جے پی کی حمایت یافتہ پارٹی اپنا دل کا رامپور کے سوار ٹانڈہ اسمبلی حلقہ سے امیدوار بنایا تھا جب کہ خود کانگریس کے ٹکٹ پر شہر سیٹ سے اعظم خان کے خلاف کھڑے ہوئے تھے لیکن دونوں سیٹس پر بری طرح شکست ہوئی تھی۔ اب ضمنی انتخاب کے لیے بھی نوید میاں نے نامزدگی داخل کرنے کے لیے پرچہ لیا تھا لیکن کانگریس کی جانب سے امیدوار نہیں اتارے جانے سے نوید میاں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔