اوما بھوشن نے کانگریس ہائی کمان سے عمران مسعود کو پارٹی سے برخاست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں مفاد پرست بتایا۔ صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے بتایا کہ عمران مسعود کا نام پارٹی تبدیل کرنے کے نام سے جانا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی نے ضلع کے سبھی پرانے وفادار پارٹی کارکنان کو نظر انداز کرکے عمران مسعود کو ضلع کا مالک بنایا اور دہلی میں اہم عہدہ دینے کے ساتھ ساتھ ریاست کا جنرل سکریٹری بھی بنایا گیا۔ اس کے باوجود بھی عمران مسعود نے پارٹی سے غداری کرنے کا کام کیا ہے۔
اوما بھوشن نے کہا کہ اگر عمران مسعود میں تھوڑی سی وفاداری اور اخلاق باقی ہے تو وہ پہلے کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دیں ورنہ کانگریس پارٹی ان کو جلد ہی برخاست کرے گی۔
واضح رہے کہ کانگریس کے قومی سکریٹری اور دہلی انچارج عمران مسعود نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ یوپی میں بی جے پی کو شکست دینے کے لیے ایس پی واحد پارٹی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں سماجوادی پارٹی کی مضبوط پکڑ ہے اور سماجوادی پارٹی ہی یوپی میں بی جے پی کو روک سکتی ہے۔ عمران مسعود کے مطابق سماج وادی پارٹی کا ووٹ شیئر دیگر اپوزیشن جماعتوں سے زیادہ ہے۔
جب عمران مسعود سے پوچھا گیا کہ یوپی میں پرینکا گاندھی کے چہرے پر کانگریس انتخابی میدان میں ہے، تو عمران نے اس سوال کا بھی چونکا دینے والا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی سخت محنت کررہی ہیں لیکن پھر بھی ہمارے ووٹروں کا جھکاؤ کہیں اور ہے۔ لہٰذا ایس پی اور کانگریس کو مل کر الیکشن لڑنا چاہیے۔ عمران مسعود کے اس بیان پر کانگریس رہنماؤ کا رد عمل سامنے آیا ہے۔'