ETV Bharat / state

آئیڈیا آف انڈیا اور آئین پر یقین رکھنے والوں کو مبارکباد: مولانا سجاد نعمانی

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ اس پر ہر بھارتی شہری بے حد خوش ہے۔ میں اس پورے گروپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک کے مفاد میں اتنا بڑا کام کیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 30, 2023, 9:45 PM IST

لکھنؤ: ممتاز عالم دین مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ایسے دور میں ہیں جہاں انسانیت سے محبت کرنے والوں کے لیے مثبت خبریں بہت کم آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کلیوگ چل رہا ہے، جہاں ظلم و ستم کی زیادتی ہے لہٰذا ایسی خبریں زیادہ آتی ہیں جو اچھے لوگوں کو دلی تکلیف دیتی ہے۔ مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے اپنے بیان میں کہا کہ اتراکھنڈ میں زیر تعمیر سرنگ میں ہمارے 41 مزدور بھائی کئی دنوں سے زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے تھے۔ سرنگ سے نکالنا بہت مشکل تھا، امریکہ سے جدید مشینری منگوائی گئی لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکی۔ اس کے بعد دہلی کے ایک چھوٹے سے گروپ نے جس میں منا قریشی، وکیل خان، فیروز اور کچھ غیر مسلم بھائی شامل تھے۔ ان کی ٹیم نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر کئی دنوں سے سرنگ میں پھنسے کارکنوں کو بحفاظت نکالنے کا بہترین کام سر انجام دیا۔

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ اس پر ہر بھارتی شہری بے حد خوش ہے۔ میں اس پورے گروپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک کے مفاد میں اتنا بڑا کام کیا ہے۔ میں مزدور بھائیوں کے اہل خانہ کی خوشیوں میں پوری طرح شریک ہوں۔ میری کوشش ہے کہ جس گروپ نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر مزدوروں کی زندگی بچانے کی کامیاب کوشش کی، ان کی بطور انعام کچھ خدمت کر سکوں یا ان کے پریوار اور بچوں کو مٹھائی بھیج سکوں۔ کیونکہ انہوں نے ملک کے مفاد میں بہت بڑا کام کیا ہے۔ قرآن کے مطابق ایک انسان کی جان بچانے کا مطلب پوری انسانیت کو بچانا ہے۔ میں اس گروپ کے تمام ممبران دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتا ہوں۔

معروف اسلامی اسکالر مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے کہا کہ میں 'انڈیا' کی جانب سے گجرات ہائی کورٹ کے بینچ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ گجرات ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا ہے جس میں مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک PIL دائر کی گئی تھی۔ چیف جسٹس کی بنچ نے اس کیس کی سماعت کی اور اسے مسترد کر دیا۔ عدالت نے تبصرہ کیا، "آپ کو مساجد سے صوتی آلودگی نظر آتی ہے، لیکن آپ کو مختلف پوجا، تہواروں کے دوران ڈی جے بجانے، سڑکوں پر ناچ گانا اور مندروں سے بلند آوازوں سے ہونے والی صوتی آلودگی نظر نہیں آتی؟" مولانا نعمانی نے کہا کہ میں چیف جسٹس کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے بھارتی آئین اور 'آئیڈیا آف انڈیا' کا احترام کیا اور بہت واضح فیصلہ دیا۔

مولانا نعمانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے ملک کے جو حالات ہیں، اس میں عدلیہ ہی آخری امید رہ گئی ہے۔ ہر بھارتی شہری کا فرض ہے کہ جب وہ عدالت اپنا فرض ادا کرتی ہے شکریہ ادا کریں۔ میں دل کی گہرائیوں سے گجرات ہائی کورٹ اور پوری عدلیہ کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے نان ایشو کو ایشو نہیں بننے دیا۔ مجھے امید ہے کہ اگر یہ لوگ اس کیس کو سپریم کورٹ میں لے جائیں گے تو وہاں بھی ایسا ہی واضح فیصلہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کو انصاف کی ضرورت ہے۔ جو ملک دشمن ہیں وہ ہمارے ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو پہچاننا چاہیے کہ وہ ملک کے دشمن ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مظفر نگر میں اجتماعی شادیوں کی تقریب کا انعقاد

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ میں مسلمانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ مساجد کے لاؤڈ سپیکر کا زیادہ استعمال نہ کریں۔ میں کہنا چاہتا ہوں کہ رمضان کی راتوں میں مختصر وقفوں سے مساجد میں سحری کا اعلان غیر ضروری ہے۔ کیونکہ اب ہر گھر میں گھڑیاں موجود ہیں۔ ہمارے قانون نے ہمیں جو آزادی دی ہے اس کا صحیح استعمال کرتے ہوئے ایک ذمہ دار شہری بنیں۔ میں چاہتا ہوں کہ مسلمان بھی اپنا رویہ بہتر بنائیں اور ملک کی ترقی میں قائدانہ کردار ادا کریں۔

لکھنؤ: ممتاز عالم دین مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ایسے دور میں ہیں جہاں انسانیت سے محبت کرنے والوں کے لیے مثبت خبریں بہت کم آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کلیوگ چل رہا ہے، جہاں ظلم و ستم کی زیادتی ہے لہٰذا ایسی خبریں زیادہ آتی ہیں جو اچھے لوگوں کو دلی تکلیف دیتی ہے۔ مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے اپنے بیان میں کہا کہ اتراکھنڈ میں زیر تعمیر سرنگ میں ہمارے 41 مزدور بھائی کئی دنوں سے زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے تھے۔ سرنگ سے نکالنا بہت مشکل تھا، امریکہ سے جدید مشینری منگوائی گئی لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکی۔ اس کے بعد دہلی کے ایک چھوٹے سے گروپ نے جس میں منا قریشی، وکیل خان، فیروز اور کچھ غیر مسلم بھائی شامل تھے۔ ان کی ٹیم نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر کئی دنوں سے سرنگ میں پھنسے کارکنوں کو بحفاظت نکالنے کا بہترین کام سر انجام دیا۔

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ اس پر ہر بھارتی شہری بے حد خوش ہے۔ میں اس پورے گروپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک کے مفاد میں اتنا بڑا کام کیا ہے۔ میں مزدور بھائیوں کے اہل خانہ کی خوشیوں میں پوری طرح شریک ہوں۔ میری کوشش ہے کہ جس گروپ نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر مزدوروں کی زندگی بچانے کی کامیاب کوشش کی، ان کی بطور انعام کچھ خدمت کر سکوں یا ان کے پریوار اور بچوں کو مٹھائی بھیج سکوں۔ کیونکہ انہوں نے ملک کے مفاد میں بہت بڑا کام کیا ہے۔ قرآن کے مطابق ایک انسان کی جان بچانے کا مطلب پوری انسانیت کو بچانا ہے۔ میں اس گروپ کے تمام ممبران دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتا ہوں۔

معروف اسلامی اسکالر مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے کہا کہ میں 'انڈیا' کی جانب سے گجرات ہائی کورٹ کے بینچ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ گجرات ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا ہے جس میں مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک PIL دائر کی گئی تھی۔ چیف جسٹس کی بنچ نے اس کیس کی سماعت کی اور اسے مسترد کر دیا۔ عدالت نے تبصرہ کیا، "آپ کو مساجد سے صوتی آلودگی نظر آتی ہے، لیکن آپ کو مختلف پوجا، تہواروں کے دوران ڈی جے بجانے، سڑکوں پر ناچ گانا اور مندروں سے بلند آوازوں سے ہونے والی صوتی آلودگی نظر نہیں آتی؟" مولانا نعمانی نے کہا کہ میں چیف جسٹس کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے بھارتی آئین اور 'آئیڈیا آف انڈیا' کا احترام کیا اور بہت واضح فیصلہ دیا۔

مولانا نعمانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے ملک کے جو حالات ہیں، اس میں عدلیہ ہی آخری امید رہ گئی ہے۔ ہر بھارتی شہری کا فرض ہے کہ جب وہ عدالت اپنا فرض ادا کرتی ہے شکریہ ادا کریں۔ میں دل کی گہرائیوں سے گجرات ہائی کورٹ اور پوری عدلیہ کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے نان ایشو کو ایشو نہیں بننے دیا۔ مجھے امید ہے کہ اگر یہ لوگ اس کیس کو سپریم کورٹ میں لے جائیں گے تو وہاں بھی ایسا ہی واضح فیصلہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کو انصاف کی ضرورت ہے۔ جو ملک دشمن ہیں وہ ہمارے ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو پہچاننا چاہیے کہ وہ ملک کے دشمن ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مظفر نگر میں اجتماعی شادیوں کی تقریب کا انعقاد

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ میں مسلمانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ مساجد کے لاؤڈ سپیکر کا زیادہ استعمال نہ کریں۔ میں کہنا چاہتا ہوں کہ رمضان کی راتوں میں مختصر وقفوں سے مساجد میں سحری کا اعلان غیر ضروری ہے۔ کیونکہ اب ہر گھر میں گھڑیاں موجود ہیں۔ ہمارے قانون نے ہمیں جو آزادی دی ہے اس کا صحیح استعمال کرتے ہوئے ایک ذمہ دار شہری بنیں۔ میں چاہتا ہوں کہ مسلمان بھی اپنا رویہ بہتر بنائیں اور ملک کی ترقی میں قائدانہ کردار ادا کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.