ETV Bharat / state

Jaunpur Bazm Shiraz Mushaira جونپور میں بزم شیراز کے تحت ماہانہ طرحی نشست کا انعقاد - ای ٹی وی بھارت اردو خبر

ڈاکٹر پی سی وشوکرما پریم جونپوری نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ شعر وشاعری لوگوں کے دلوں کو جوڑنے کا ذریعہ ہے۔ جس کے لیے اردو کے سچے عاشق انوار الحق انوار جونپوری ہر ماہ نشست کا اہتمام کرکے کوشش کرتے رہتے ہیں۔

جونپور میں بزم شیراز کے تحت ماہانہ طرحی نشست کا انعقاد
جونپور میں بزم شیراز کے تحت ماہانہ طرحی نشست کا انعقاد
author img

By

Published : Jun 13, 2023, 7:17 AM IST

جونپور: بزم شیراز کے زیر اہتمام اتوار کی شب شہر کے محلہ شیخ محامد واقع انوار منزل میں ایک طرحی نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت شاعر انوار الحق انوار جونپوری نے کی اور نظامت کی ذمہ داری شاعر مظہر آصف نے ادا کی۔ ڈاکٹر پی سی وشوکرما پریم جونپوری بطور مہمانِ خصوصی اور نیاز طاہر شیخو، انجینئر قاسم مصطفیٰ بطور مہمان اعزازی موجود تھے۔ پروگرام کا آغاز نوید نے تلاوت قرآن مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم پیش کرکے کیا۔

جونپور میں بزم شیراز کے تحت ماہانہ طرحی نشست کا انعقاد
جونپور میں بزم شیراز کے تحت ماہانہ طرحی نشست کا انعقاد
مصرع طرح ’’قطرے کی گواہی میں سمندر نکل آئے‘‘ ایک ماہ قبل بزم شیراز کے کنوینر شاعر انوار الحق انوار جونپوری نے دیا تھا جس پر تمام شعراء نے اپنی اپنی تخلیقات حاضرین کے سامنے پیش کیں۔ جس سے سامعین مسحور ہو گئے اور پورا ہال واہ واہ کی آوازوں سے گونج اٹھا۔
جونپور میں بزم شیراز کے تحت ماہانہ طرحی نشست کا انعقاد
جونپور میں بزم شیراز کے تحت ماہانہ طرحی نشست کا انعقاد

یہ بھی پڑھیں:

مہمان خصوصی ڈاکٹر پی سی وشوکرما پریم جونپوری نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا، کہ شعر و شاعری لوگوں کے دلوں کو جوڑنے کا بہترین ذریعہ ہے، جس کے لیے اردو کے سچے وپکے عاشق انوار الحق انوار جونپوری، ہر مہینہ نشست کا اہتمام کرکے کوشش کرتے رہتے ہیں اور ساتھ ہی تمام شعراء کو اپنی تخلیقات پیش کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتے ہیں۔ جس کے لیے انوار جونپوری مبارکباد کے مستحق ہیں، جن کے دم سے جونپور کی شعر و شاعری کی صدیوں پرانی روایت زندہ ہے۔

منتخب اشعار قارئین کی نذر ہیں۔

ہو جاتی ہے انسان کی تقدیر معطر
سجدے کا اگر پھول جبیں پر نکل آئے
اکرم جونپوری

ذرے کی حمایت کو جب آمادہ ہے کوہسار
قطرے کی گواہی میں سمندر نکل آئے
انوار جونپوری

ذروں کو نگاہوں سے گرانا نہیں اچھا
کیا جانتے ان میں کوئی گوہر نکل آئے
انوار احمد قاسمی

اب نیکی بھی کرتے ہوئے ڈر لگنے لگا ہے
کب خیر کے کاموں میں کوئی شر نکل آئے
نادم جونپوری

یہ جنگ تو انسان کے لیے سب سے لڑی ہے
شیطان جو اندر ہے وہ باہر نکل آئے
اسیم مچھلی شہری

وہ کہہ کے گیا کہ چو دیکھیں یہ تماشہ
قطروں کی گواہی میں سمندر نکل آئے
مظہر آصف

احمد عزیز غازی پوری، خلیل ابن اثر جونپوری، افتخار راہب، انجینئر قاسم مصطفیٰ،ا حمد حفیظ جونپوری، گمنام جونپوری، امرت پرکاش، کمل جونپوری، مونس جونپوری، انصار جونپوری نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔اس موقع پر سید مسعود مہندی، عمران بنٹی ضلع صدر اے آئی ایم آئی ایم، کمال الدین انصاری لیڈر سماج وادی پارٹی، شہزادے انصاری، ساجد انوار، ماجد انوار، حامد انوار، عبد الرب، انصار ادریسی وغیرہ موجود تھے۔

جونپور: بزم شیراز کے زیر اہتمام اتوار کی شب شہر کے محلہ شیخ محامد واقع انوار منزل میں ایک طرحی نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت شاعر انوار الحق انوار جونپوری نے کی اور نظامت کی ذمہ داری شاعر مظہر آصف نے ادا کی۔ ڈاکٹر پی سی وشوکرما پریم جونپوری بطور مہمانِ خصوصی اور نیاز طاہر شیخو، انجینئر قاسم مصطفیٰ بطور مہمان اعزازی موجود تھے۔ پروگرام کا آغاز نوید نے تلاوت قرآن مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم پیش کرکے کیا۔

جونپور میں بزم شیراز کے تحت ماہانہ طرحی نشست کا انعقاد
جونپور میں بزم شیراز کے تحت ماہانہ طرحی نشست کا انعقاد
مصرع طرح ’’قطرے کی گواہی میں سمندر نکل آئے‘‘ ایک ماہ قبل بزم شیراز کے کنوینر شاعر انوار الحق انوار جونپوری نے دیا تھا جس پر تمام شعراء نے اپنی اپنی تخلیقات حاضرین کے سامنے پیش کیں۔ جس سے سامعین مسحور ہو گئے اور پورا ہال واہ واہ کی آوازوں سے گونج اٹھا۔
جونپور میں بزم شیراز کے تحت ماہانہ طرحی نشست کا انعقاد
جونپور میں بزم شیراز کے تحت ماہانہ طرحی نشست کا انعقاد

یہ بھی پڑھیں:

مہمان خصوصی ڈاکٹر پی سی وشوکرما پریم جونپوری نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا، کہ شعر و شاعری لوگوں کے دلوں کو جوڑنے کا بہترین ذریعہ ہے، جس کے لیے اردو کے سچے وپکے عاشق انوار الحق انوار جونپوری، ہر مہینہ نشست کا اہتمام کرکے کوشش کرتے رہتے ہیں اور ساتھ ہی تمام شعراء کو اپنی تخلیقات پیش کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتے ہیں۔ جس کے لیے انوار جونپوری مبارکباد کے مستحق ہیں، جن کے دم سے جونپور کی شعر و شاعری کی صدیوں پرانی روایت زندہ ہے۔

منتخب اشعار قارئین کی نذر ہیں۔

ہو جاتی ہے انسان کی تقدیر معطر
سجدے کا اگر پھول جبیں پر نکل آئے
اکرم جونپوری

ذرے کی حمایت کو جب آمادہ ہے کوہسار
قطرے کی گواہی میں سمندر نکل آئے
انوار جونپوری

ذروں کو نگاہوں سے گرانا نہیں اچھا
کیا جانتے ان میں کوئی گوہر نکل آئے
انوار احمد قاسمی

اب نیکی بھی کرتے ہوئے ڈر لگنے لگا ہے
کب خیر کے کاموں میں کوئی شر نکل آئے
نادم جونپوری

یہ جنگ تو انسان کے لیے سب سے لڑی ہے
شیطان جو اندر ہے وہ باہر نکل آئے
اسیم مچھلی شہری

وہ کہہ کے گیا کہ چو دیکھیں یہ تماشہ
قطروں کی گواہی میں سمندر نکل آئے
مظہر آصف

احمد عزیز غازی پوری، خلیل ابن اثر جونپوری، افتخار راہب، انجینئر قاسم مصطفیٰ،ا حمد حفیظ جونپوری، گمنام جونپوری، امرت پرکاش، کمل جونپوری، مونس جونپوری، انصار جونپوری نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔اس موقع پر سید مسعود مہندی، عمران بنٹی ضلع صدر اے آئی ایم آئی ایم، کمال الدین انصاری لیڈر سماج وادی پارٹی، شہزادے انصاری، ساجد انوار، ماجد انوار، حامد انوار، عبد الرب، انصار ادریسی وغیرہ موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.