تعزیتی پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے لال بہادر یادو نے کہا کہ آج جوالا پرساد یادو ہمارے درمیان میں نہیں ہے، لیکن ان کے ذریعہ کی جانے والی جدوجہد آج بھی لوگوں کو یاد ہے۔ ان کی شناخت ہمیشہ کمزور غریب کی آواز ہی رہتی تھی وہ زندگی بھر کمزوروں کی آواز رہے اور وہ اپنی قیادت کے دم پر چار مرتبہ ممبر اسمبلی منتخب ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ جوالا پرساد یادو ممبر اسمبلی رہتے ہوئے انہوں نے ترقی کی راہ ہموار کی اور ہمیشہ اپنے کارکن کی آواز سنتے اور اس پر کام کرتے تھے اور کبھی اپنے کارکنوں کے حوصلے کو پست نہیں ہونے دیتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ ملائم سنگھ یادو کے بہت پر اعتماد تھے۔ ملائم سنگھ یادو ہمیشہ ان سے ضلع کے بارے میں پوچھتے رہتے تھے انہوں نے کبھی بھی اپنے نظریے سے سمجھوتہ نہیں کیا۔ یہی بات ان کی شناخت تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم سب مل کر یہ عہد کرتے ہیں کہ ان کی جدوجہد کو آگے بڑھانے کے لئے کام کریں گے اور ہمیشہ غریبوں کے لئے مددگار ثابت ہوں گے در حقیقت یہی ان کے لئے سچی خراجِ عقیدت ہوگی۔
مزید پڑھیں:
شبنم کے جرم سے سزا تک کی مکمل تفصیلات
تعزیتی اجلاس کی نظامت ضلعی جنرل سکریٹری حسام الدین شاہ نے کیا۔ اور اس موقع پر سابق وزیر دیپ چندر رام، جئے ہند یادو، راہل ترپاٹھی، ڈاکٹر آشا رام یادو، لالچند یادو، پونم موریہ، انوار الحق گڈو، جمال ہاشمی، شیخو خان، شکیل منصوری، عظمت خان وغیرہ موجود رہے۔