اکھل بھارتیہ سنت پرمپرا کے صدر سوامی نرسنگھانند نے اپنے ایک متنازعہ بیان میں ہندوؤں کو زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے گھروں میں ہتھیار رکھنے کی ترغیب دی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر کسی کے پاس ہتھیار نہیں ہے تو اسے ہندو نہیں مانا جائے۔ انہوں پیش قیاسی بھی کی کہ روزبروز مسلم آبادی میں اضافہ کے چلتے 2029 تک بھارت کا وزیراعظم مسلمان ہوگا۔
سوامی نرسنگھانند کے متنازعہ بیان پر مولانا لطف الرحمان صادق قاسمی نے کہاکہ ملک میں فرقہ پرستی کا زہر گھولنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جانی چاہئے کیونکہ ایسے بیانات سے ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچتا ہے۔
انہوں نے سوامی کو چینی سرحد پر جانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے اندر ہتھیار رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مولانا نے کہا کہ ایسے لوگ ملک فرقہ وارانہ ماحول کو بگاڑنا چاہتے ہیں۔