کانگریس کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا کے سابق ممبر پارلیمنٹ پرمود تیواری نے اتر پردیش میں بڑھتے جرائم کے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے بلند شہر میں ہوئے حادثے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'جب ایک چائے بنانے والے غریب کی بیٹی تاریخ رقم کرتی ہے، تو امریکہ جیسا ملک اسے چار کروڑ روپیے کا اسکالرشپ دے کر تعلیم حاصل کرنے کے لئے بلاتا ہے۔ وہی بیٹی جب چھٹی پر گھر آتی ہے تو شرپسند عناصر اسے ایک حادثے میں ہلاک کر دیتے ہیں۔
انہوں نے حکومت سے سوالیہ لہجے مہں کہا ہے کہ' اترپردیش میں کہاں ہے قانون کا راج ؟ بی جے پی کی بیٹی پڑھاؤ بیٹی بچاؤ کے نعرے کا کیا بنا؟ رومیو - جولیٹ جیسی مہم شروع کی گئی تھی وہ کہاں ہے ؟ آج نہ صرف ایک بیٹی کو ہلاک کیا گیا ہے، بلکہ ہر والدین کے تحفظ کے احساس پر بھی حملہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بلند شہر میں کچھ شرپسند عناصر نے ایک ہونہار بیٹی کے ساتھ چھیڑچھاڑ کیا اور اسے ہراساں کرنے کی کوشش کی۔ یہ عناصر اس کا پیچھا کرنے لگے، پھر اس کی ایک سڑک حادثے میں موت ہو جاتی ہے اس معاملے کے بعد سے عوام میں حکومت کے خلاف شدید غصہ ہے۔ وہیں حزب اختلاف کی جماعتیں ریاست کی یوگی حکومت پر مسلسل حملہ کر رہی ہیں اور حکومت کو ناکام قرار دیتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کر رہی ہیں۔