ETV Bharat / state

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں غیر تدریسی ملازمین کی مکمل ہڑتال - گزشتہ 48 روز سے دھرنا

Complete strike of non teaching employees in AMU علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے تقریبا 6000 ہزار غیر تدریسی ملازمین یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مکمل ہڑتال کرکے تاریخ رقم کر رہے ہیں، اپنی ملازمت کی کنفرمیشن سیمت دیگر مطالبات کا ذمہ دار ملازمین نے یونیورسٹی فنانس آفیسر اور رجسٹرار کو بتایا اور کارگزار وائس چانسلر کو گونگا بہرا قرار دیا۔

اے ایم یو غیر تدریسی ملازمین کی مکمل ہڑتال
اے ایم یو غیر تدریسی ملازمین کی مکمل ہڑتال
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 14, 2023, 4:49 PM IST

اے ایم یو غیر تدریسی ملازمین کی مکمل ہڑتال

علیگڑھ:اترپردیش میں واقع عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) غیر تدریسی ملازمین اپنی ملازمت کی کنفرمیشن، الاونس کی بحالی سیمت دیگر مطالبات کے خاطر یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے سامنے گزشتہ 48 روز سے دھرنا دے رہے ہیں۔ احتجاج کا راستہ اختیار کرنے کے ساتھ غیر تدریسی ،غیر مستقل ڈیلی ویجرس ملازمین پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ ملازمین اور یونیورسٹی انتظامیہ آمنے سامنے آگئے ہیں ملازمین نے جنرل باڈی میٹنگ کرنے کے بعد آج مکمل ہڑتال پر ہے۔

ملازمین کی جانب سے یونیورسٹی انتظامیہ کو مطالبات پر مشتمل ایک میمورنڈم دیا گیا تھا لیکن اس حوالے سے انتظامیہ کی جانب سے کوئی مثبت جواب سامنے نہیں آیا ہے ایسے میں سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ کیا اے ایم یو انتظامیہ اپنے ہی ملازمین کو نظر انداز کر رہا ہے۔جس کا ذمہ دار ملازمین نے یونیورسٹی فنانس آفیسر پروفیسر محمد محسن خان اور رجسٹرار محمد عمران کو بنایا اور کارگزار وائس وائس پروفیسر محمد گلریز کو گونگا بہرا قرار دیا۔

واضح رہے 9 نومبر کو بھی ملازمین نے ہڑتال کی تھی جس میں انہوں نے ضروری خدمات شامل نہیں کی تھی۔ ہڑتال کے دوران انتظامیہ بلاک کے سامنے ملازمین کے دھرنے پر موجود ملازم فیصل گاندھی نے بتایا یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ غیر تدریسی ملازمین نے مکمل ہڑتال کی ہے جس میں پرمانینٹ ملازمین سمیت تقریبا 6000 ملازمین شامل ہیں۔

سوال کا جواب دیتے ہوئے گاندھی نے بتایا آج شام جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) میں فیصلہ کیا جائےگا کہ ہم اپنی آج کی ہڑتال کو جاری رکھیں گے یا پھر ختم کریں گے۔مکمل ہڑتال میں آج سارے اقامتی ہالز، کچن اسٹاف اور منشی، یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹس، فیکلٹیز، میڈیکل کالج کی او پی ڈی، انتظامیہ بلاک، لینڈ اینڈ گارڈن، شعبہ بجلی، لائبریری، پرووسٹ ہال میں کوئی بھی غیر تدریسی ملازمین کام نہیں کر رہا ہے یہ عام ہڑتال جس کا نوٹس ہمنے یونیورسٹی انتظامیہ کو دے دیا تھا۔

واضح رہے یونیورسٹی میں تقریبا 1290 ملازمین عارضی اور اڈہاک پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں جس کے لئے یونیوسٹی انتظامیہ انہیں تنخواہ کے ساتھ دیگر الاونس بھی دیتی رہی تھی لیکن جنوری 2023ء سے ان کے کچھ الاونس کو روکا گیا اور تقریبا پانچ سالوں سے انکریمنٹ نہیں ہوا ہے وہیں دو بچوں کی فیس ملتی تھی جسکو روک دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اے ایم یو غیر تدریسی ملازمین کی کل مکمل ہڑتال ہوگی

وہیں غیرتدریسی اور غیر مستقل ڈیلی ویجرس ملازمین اپنی ملازمت کو مستقل ہونے کی امید پر جی رہے ہیں کہ یونیورسٹی انتظامیہ انہیں مستقل کر دئے۔ کچھ ایسے بھی ملازمین ہیں جو اب اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں۔غیر تدریسی ملازمین اپنی ملازمت مستقل کرانے کی خاطر انتظامیہ بلاک کے سامنے تقریباً 48 ؍دنوں سے دھرنا دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک انتظامیہ ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کرتا ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔

اے ایم یو غیر تدریسی ملازمین کی مکمل ہڑتال

علیگڑھ:اترپردیش میں واقع عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) غیر تدریسی ملازمین اپنی ملازمت کی کنفرمیشن، الاونس کی بحالی سیمت دیگر مطالبات کے خاطر یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے سامنے گزشتہ 48 روز سے دھرنا دے رہے ہیں۔ احتجاج کا راستہ اختیار کرنے کے ساتھ غیر تدریسی ،غیر مستقل ڈیلی ویجرس ملازمین پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ ملازمین اور یونیورسٹی انتظامیہ آمنے سامنے آگئے ہیں ملازمین نے جنرل باڈی میٹنگ کرنے کے بعد آج مکمل ہڑتال پر ہے۔

ملازمین کی جانب سے یونیورسٹی انتظامیہ کو مطالبات پر مشتمل ایک میمورنڈم دیا گیا تھا لیکن اس حوالے سے انتظامیہ کی جانب سے کوئی مثبت جواب سامنے نہیں آیا ہے ایسے میں سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ کیا اے ایم یو انتظامیہ اپنے ہی ملازمین کو نظر انداز کر رہا ہے۔جس کا ذمہ دار ملازمین نے یونیورسٹی فنانس آفیسر پروفیسر محمد محسن خان اور رجسٹرار محمد عمران کو بنایا اور کارگزار وائس وائس پروفیسر محمد گلریز کو گونگا بہرا قرار دیا۔

واضح رہے 9 نومبر کو بھی ملازمین نے ہڑتال کی تھی جس میں انہوں نے ضروری خدمات شامل نہیں کی تھی۔ ہڑتال کے دوران انتظامیہ بلاک کے سامنے ملازمین کے دھرنے پر موجود ملازم فیصل گاندھی نے بتایا یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ غیر تدریسی ملازمین نے مکمل ہڑتال کی ہے جس میں پرمانینٹ ملازمین سمیت تقریبا 6000 ملازمین شامل ہیں۔

سوال کا جواب دیتے ہوئے گاندھی نے بتایا آج شام جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) میں فیصلہ کیا جائےگا کہ ہم اپنی آج کی ہڑتال کو جاری رکھیں گے یا پھر ختم کریں گے۔مکمل ہڑتال میں آج سارے اقامتی ہالز، کچن اسٹاف اور منشی، یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹس، فیکلٹیز، میڈیکل کالج کی او پی ڈی، انتظامیہ بلاک، لینڈ اینڈ گارڈن، شعبہ بجلی، لائبریری، پرووسٹ ہال میں کوئی بھی غیر تدریسی ملازمین کام نہیں کر رہا ہے یہ عام ہڑتال جس کا نوٹس ہمنے یونیورسٹی انتظامیہ کو دے دیا تھا۔

واضح رہے یونیورسٹی میں تقریبا 1290 ملازمین عارضی اور اڈہاک پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں جس کے لئے یونیوسٹی انتظامیہ انہیں تنخواہ کے ساتھ دیگر الاونس بھی دیتی رہی تھی لیکن جنوری 2023ء سے ان کے کچھ الاونس کو روکا گیا اور تقریبا پانچ سالوں سے انکریمنٹ نہیں ہوا ہے وہیں دو بچوں کی فیس ملتی تھی جسکو روک دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اے ایم یو غیر تدریسی ملازمین کی کل مکمل ہڑتال ہوگی

وہیں غیرتدریسی اور غیر مستقل ڈیلی ویجرس ملازمین اپنی ملازمت کو مستقل ہونے کی امید پر جی رہے ہیں کہ یونیورسٹی انتظامیہ انہیں مستقل کر دئے۔ کچھ ایسے بھی ملازمین ہیں جو اب اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں۔غیر تدریسی ملازمین اپنی ملازمت مستقل کرانے کی خاطر انتظامیہ بلاک کے سامنے تقریباً 48 ؍دنوں سے دھرنا دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک انتظامیہ ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کرتا ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.