رامپور کے گورنمنٹ رضا پی جی کالج میں نشستوں سے زائد طلبہ کے داخلے ہونے سے کالج کے فروفیسر نے پرنسپل پر بدانتظامی کے الزامات لگائے۔ کالج میں شعبۂ تاریخ کے صدر ڈاکٹر وی کے رائے نے میڈیا کے نمائندوں کے سامنے اپنے مسائل رکھتے ہوئے کہا کہ ان کے کالج میں اس مرتبہ نشستوں سے زائد داخلے دے دیے گئے ہیں جس سے ان کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ مختلف شعبوں کے سامنے آ کھڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس تین ٹیچرز کا اسٹاف ہے جبکہ 700 طلبہ کی ہمیں لسٹ دی گئی اور یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج آپ نے دیکھا ہوگا کہ کتنی بڑی تعداد میں طلبہ اپنے اسائنمنٹ جمع کرنے پہنچے تھے۔ اب ہمارے شعبوں کے سامنے مسئلہ ان اسائنمنٹ کو یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کرنے کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کو ترتیب کے تحت اپلوڈ کرنے میں ہمارے سامنے کافی دشواریاں آئیں گی۔ ہمارے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر وی کے رائے نے رضا کالج کے پرنسپل پی کے وارشنے پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جب ہم ان مسائل کو لیکر پرنسپل کے پاس جاتے ہیں تو وہ ہمارے مسائل سننے کے بجائے الٹا ہمیں اپنا مخالف سمجھتے ہوئے ڈانٹ پھٹکار لگا دیتے ہیں اور ہم پر دباؤ بناکر کسی بھی طرح اس کا نظم کرنے کے لئے کہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رامپور: کالج میں اے ٹی ایم لگانے کا مطالبہ
قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے بھی رضا پی جی کالج کے پرنسپل اور استاذہ کے درمیان کا تنازعہ منظر عام پر آتا رہا ہے۔ بہرحال اب دیکھنا ہوگا کہ ان تمام معاملوں پر پرنسپل ڈاکٹر پی کے وارشنے ضرورت سے زائد ان داخلوں کو کس طرح درست قرار دیتے ہیں۔