بتایا جاتا ہے کہ کالج انتظامیہ نے تقریبآ 500 پسماندہ ذات کے طبقے کے طلبا کا داخلہ مفت میں لیا تھا. لیکن ایک برس بعد کالج انتظامیہ نے ان طلبا سے فیس کا مطالبہ کر دیا ہے. یہیں نہیں ان طلبا نے کالج انتظامیہ پر ان کو ملنے والے وظیفے میں بھی الٹ پھیر کا الزام لگایا ہے. کالج انتظامیہ کے اس رویہ سے طلبا اپنے مستقبل کے لیے فکر مند نظر آ رہے ہیں۔
کالج انتظامیہ نے ایک برس قبل ان کا ایڈمیشن اس شرط پر لیا تھا کہ انہیں مفت تعلیم دی جائے گی. اس کے لیے کالج انتظامیہ نے باقاعدہ ایک کاغذ پر تحریر بھی کی تھی. لیکن اب کالج انتظامیہ ان سے فیس کا مطالبہ کر رہا ہے. غریب طبقے کے یہ طلبا فیس دینے کے قابل نہیں ہیں. ایسے میں انہیں زندگی خراب ہونے کا خوف ہے۔
ان طلبہ کا الزام ہے کہ انہیں آج تک اس کے بارے میں کچھ بھی معلومات کالج انتظامیہ کی جانب سے نہیں دی گئی ہے۔
ایسے میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر اس سب معاملہ کا ذمہ دار کون ہے؟