ETV Bharat / state

'یہاں بھی مسعود اظھر کا ایک رشتے دار ہے'

اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سہارنپور میں انتخابی مہم چلائی۔ اس موقع پر انہوں نے سہارنپور سے کانگریس کے امیدوار عمران مسعود پر شدید نکتہ چینی کی۔

یوگی آدتیہ ناتھ، وزیراعلی، اترپردیش
author img

By

Published : Mar 24, 2019, 11:31 PM IST

انہوں نے کہا کہ 'لوگوں کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ جو مسعود اظہر کی بات کرتے ہیں ہمیں ان کو ووٹ دینا چاہیے یا مودی کی شکل میں ایک سپاہ سالار کو۔

یوگی آدتیہ ناتھ، وزیراعلی، اترپردیش

ملک بھر میں عام انتخابات کے پیش نظر سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کی بیان بازیوں اور ایک دوسرے پر نکتہ چینی کا سلسلہ جاری ہے

انہوں نے کہا کہ 'لوگوں کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ جو مسعود اظہر کی بات کرتے ہیں ہمیں ان کو ووٹ دینا چاہیے یا مودی کی شکل میں ایک سپاہ سالار کو۔

یوگی آدتیہ ناتھ، وزیراعلی، اترپردیش

ملک بھر میں عام انتخابات کے پیش نظر سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کی بیان بازیوں اور ایک دوسرے پر نکتہ چینی کا سلسلہ جاری ہے

Intro:اینکر


مودی جی کی بی جے پی کی  فتح  حاصل کرنے کے لئے تقریر  کے دوران سہارنپور میں یہ بیان دیا۔ اُنہونے کہا کی جیش محمد کے سرغنہ دہشت گرد مسعود اظہر کا نام لیتے ہوئے کہا کہ سہارنپور میں بھی اظہر مسعود کا ایک داماد ہے جو اسی کی زبان بولتا ہے۔ اس لیے آپ کو یہ طے کرنا ہے کہ دہشت گرد کی زبان بولنے والے فرد کو جتانا ہے۔ یا وزیرِ اعظم کے سپہ سالار کی طرح کام کر رہے راگھو لکھن پال کو   پارلیمنٹ کے انتخاب لڈینگے بھیم آرمی چیف چندرا شیکھر "راون" اس بڑے لیڈر کے خلاف اس سیٹ سے انتخابات میں ہونگے شامل ؟ 




Body:سی ایم یوگی ادتیاناتھ نے حالانکہ سیدھے طور پر کسی کا نام نہیں لیا۔ لیکن مانا جا رہا ہے کہ انکا یہ بیان سہارنپور پارلیمنٹ سے کانگریس کے اُمید وار مودی کی بوٹی بوٹی کے بیان سے سرخیوں میں آئے عمران مسعود کے لئے ہی ہے۔ عمران کے ذریعے 2014 میں دیے گئے بیان مودی کی بوٹی بوٹی کے بعد یو پی میں تو مودی کی بھاجپا کو تو فائدہ ہوا ہی تھا ساتھ دوسری ریاستوں نے بھیمران کے بیان سے کانگریس کو نقصان ہوا تھا ایسا ہی اب بھی چاہ رہے ہیں کی انتخابات اسی  طرح کے ماحول میں آ جائے اور مودی کی بھاجپا آسانی سے جیت جائے۔ لیکن مسلمان اور چمارو کے اتحاد سے یہی لگ رہا ہے کی یہ اتحاد مودی کی بھاجپا پر بھاری پڑ رہا ہے۔ سی ایم یوگی ادتیاناتھ آج سہارنپور پہنچے  تو اُنہونے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے ینها کے اُمید وار  کے پرانے الفاظوں کو ہی مدا بنانے کی کوشش کی۔ عمران مسعود نے 2014 کے پارلیمنٹری انتخابات میں کمپین کے دوران سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے نریندرا مودی کو لیکر ایک بیان دیا تھا جس پر کافی مسلے کھڑے ہو گئے تھے اور انکو جیل بھی جانا پڑا تھا۔ حالانکہ بعد میں انہوں اپنے بیان  کو واپس بھی کے لیا تھا۔ لیکن اس کا فائدہ مودی کی بھاجپا کو بہت زبردست طریقے سے ہوا تھا۔  عمران وہ انتخاب ہار گئے تھے۔ ویسے تو عمران مسعود 2012 سے انتخاب ہارتے ہی آ رہے ہیں جبکہ مسلمان پورا ووٹ دیتا ہے لیکن انکو ہندو ووٹ نہیں ملتا جس کی وجہ سے وہ ہار جاتے ہیں اپنی تقریر میں سی ایم یوگی ادتیاناتھ نے انکی اسی زبان کی مخالفت کی۔ حالانکہ ایسا کرتے کرتے اُنہونے  خد سہارنپور کے اُمید وار کو دہشت گرد اظہر  مسعود کا داماد بطا  دیا   اس سے پہلے یوگی ادتیاناتھ نے بالاکوٹ کی ایئر سٹرائیک کو مودی حکومت کی کامیابی بتاتے ہوئے کہا کہ اظہر مسعود بھی اوسامہ کے طرح بے موت مارا جائیگا۔ 


یوگی ادتیاناتھ نے کہا کہ سہارنپور میں بھی اظہر مسعود کا ایک داماد آکر اسی کی زبان بولتا ہے   اب آپکو یہ طے کرنا ہے کی  اظہر مسعود کی زبان بولنے والا انسان انتخاب میں فتح حاصل کریگا یا مودی کے سپہ سالار کی طرح کام کرنے والے راگھو  لکھن پال۔ یوگی ادتیاناتھ نے سہارنپور کی عوام سے گذارش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد کی زبان بولنے والے اُمید وار کو ہرانا ہے اور مودی جو کی بی جے پی کے اُمید وار راگھو لکھن پال کو جیتانا ہے۔  اُنہونے یہ بھی صاف کر دیا  کی یہ انتخابات مودی جی کو پھر سے وزیرِ اعظم بنانے کے لئے ہی۔ حالانکہ اس سیٹ پر اگر دیکھا جاۓ تو ایس پی اور بی ایس پی اتحاد زور دار طریقے سے بھاری پڑ رہا ہے۔  کیوں کہ مسلمان اور چمار مودی کی بھاجپا کو  ہرانے کے لیے ووٹ کرتا دکھائی پڑ رہا ہے۔ انکو یہ خوف بھی ستا رہا ہے کہ اگر مسلمانوں نے وہیں کیا جس کے  قیاس لگائے جا رہے ہیں تو مودی کی بھاجپا کا ہارنا طے ہو جائیگا۔  اور اگر ذرا بھی مسلمان اپنے راستے سے بھٹکا تو مودی کی بھاجپا کو جیت نے سے کوئی بھی نہیں روک پائیگا۔ 

یوگی ادتیاناتھ کے ذریعے عمران کو ٹارگیٹ اسی لیے کیا گیا تاکہ مسلمان کانگریس کی طرف چلا جائے اور ویسے بھی پھر صرف چمار ہی اتحاد کے ساتھ کھڑے رہ جائیںگے   تو اب یہ مسلمانوں کو طے کرنا ہے کہ وہ مودی کی بھاجپا کو ہرانے کے لیے ووٹ کرتا ہے یہ جیتانے کے لئے ووٹ کرتا ہے۔ یعنی کانگریس کے ساتھ میں مسلمان کا جانامودی کی بھاجپا کے جیت نے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔  اب یہ تو پہلے حصے کے انتخابات 11 اپریل کے بعد ہی طے ہوگا کی یہاں کے انتخابات کیس رخ کروٹ لیتے ہیں







Conclusion:رپورٹ تسلیم قریشی سہارنپور
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.