نوئیڈا:ریاست اتر پردیش کے نوئیڈا میں اپنے مختلف دیرینہ مطالبے کو لے کر کسانوں کی ایک بڑی تعداد آج بھارتیہ کسان پریشد کے صدر سکھبیر خلیفہ کی قیادت میں نوئیڈا کے ایم ایل اے پنکج سنگھ کے دفتر کا گھیراؤ کرنے نکلی۔ لیکن پولیس نے انہیں راستے میں روک دیا۔ کسانوں کی بڑی تعداد نے انہیں روکنے کے لیے لگائے گئے رکاوٹوں کو ہٹا دیا اور ایم ایل اے کے دفتر کی طرف بڑھ گئے۔ اس دوران پولس نے کسانوں کو روکنے کی بہت کوشش کی۔ جس کی وجہ سے کافی دیر تک ہنگامہ ہوتا رہا۔دونوں جانب سے دھکہ مکی بھی جاری رہا ۔
جب کسانوں نے ان کے دفتر کا گھیراؤ کیا تو پنکج سنگھ اپنے دفتر میں موجود تھے۔نوئیڈا کے ایم ایل اے کسانوں کے درمیان پہنچے اور بات چیت کی، انہوں نے کسانوں کے سامنے نوئیڈا اتھارٹی کے افسران کی سرزنش کی۔ایم ایل اے نے خبردار کیا کہ اگر کسانوں کے مسائل حل نہیں کیے گئے تو 15 دن میں وہ خود تحریک کی قیادت کریں گے، انہوں نے یقین دلایا کہ کسانوں کے حقوق دلاتے رہیں گے۔
کسانوں کو یقین دلاتے ہوئے ایم ایل اے نے سیاسی بیان پھینک دیا جبکہ ان کا کئی بار گھرا ہو چکا ہے اور کئی بار انہوں نے وعدے بھی کیے ہیں لیکن سب ابھی تک صفر۔تاہم انہوں نے آج کہا کہ "وہ گوتم بدھ نگر کے ہر کسان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں، کسانوں کا ہر مسئلہ ان کا اپنا ہے، اگر کوئی کسانوں پر حملہ کرے گا تو میں سب سے پہلے اپنا سینہ سامنے کروں گا، لیکن کسانوں کو نقصان پہنچنے دوں گا ۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ تقریباً دو ماہ قبل نوئیڈا کے دورے پر آئے تھے۔ پنکج سنگھ نے نوئیڈا اسٹیڈیم میں سی ایم یوگی کے سامنے کسانوں کے مسائل اٹھائے۔ انہوں نے کہا تھا کہ نوئیڈا کو آباد کرنے میں یہاں کے کسانوں کا اہم حصہ ہے۔ اس لیے ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں:UP Madrasas Plantation Campaign یوپی مدارس میں شجرکاری مہم جاری، پچاس ہزار پودے لگانے کا ہدف
بھارتیہ کسان پریشد کے قومی صدر سکھبیر خلیفہ نے کہا کہ کسانوں کے دو مطالبات ہیں۔ سب سے پہلے، 1997 سے نوئیڈا اتھارٹی کے تحت آنے والے 81 گاؤں کے تمام کسانوں کو 10 فیصد پلاٹ اور 64.7 فیصد معاوضہ دیا جائے۔ دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ تمام کسانوں کی آبادی کا مکمل تصرف ہونا چاہیے۔ یہ دونوں مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔