علی گڑھ: اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی سے متعلق علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے پی آر او کی جانب گزشتہ روز ایک نوٹس جاری کی گئی تھی AMU issued notice to AMU Coordination Committee جس پر آج اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی نے پریس کانفرنس کرکے وضاحت پیش کی۔
اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی کے ممبران نے آج پریس کانفرنس کے ذریعے صحافیوں کو بتایا کہ اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی 15 دسمبر 2019 کو اس وقت وجود میں آیا جب اے ایم یو انتظامیہ کی اجازت سے پولیس نے یونیورسٹی کیمپس میں گھس کر طلبا کے ساتھ زیادتی کررہی تھی۔
اس دوران اے ایم یو کے وائس چانسلر ہر محاذ پر اپنے ہی طلبہ کے خلاف پولیس کاررواہی کا دفع کررہے۔ طلبہ یونین کی عدم موجودگی اور اے ایم یو انتظامیہ کے رویہ سے مایوس طلبہ اور سابق طلبہ نے مل کر قانونی اور سیاسی جنگ لڑنے کے لیے ایک کمیٹی بنائی Explanation of AMU Coordination Committee جس کا نام اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی رکھا گیا تھا اور آج بھی کمیٹی کے ارکان قانونی لڑائی لڑ رہے ہیں جس کی وجہ سے کمیٹی اور کمیٹی سے وابستہ ہر شخص یونیورسٹی کے انتظامات کی آنکھوں میں کھٹکتا رہتا ہے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ اے ایم یو انتظامیہ نے 21۔ مارچ 2022 کو ایک پریس ریلیز جاری کرکے مبینہ ’اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی پر الزام عائد کیا تھا کہ کمیٹی غیر قانونی طور پر یونیورسٹی کے نام اور لوگو کا استعمال کررہی ہے تاہم اس کمیٹی کا اے ایم یو سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یونیورسٹی نے کبھی بھی اپنا نام اور لوگو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ جس کے بعد اے ایم یو کوارڈینیشن کمیٹی نے اپنی صفائی پیش کی ہے۔