مرادآباد: ریاست اترپردیش کے مرادآباد میں ضلع مجسٹریٹ آفس کے باہر تقریبا 225 دنوں سے سبزی منڈی کے تاجر اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج کررہے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ریلوے نے لگ بھگ 100 سال پرانی سبزی منڈی کو غیر قانونی تجاوزات بتا کر اسے ہٹادیا ہے، اسے جلد از جلد دوبارہ بحال کیا جائے کیوں کہ سبزی منڈی ہٹائے جانے سے ہزاروں افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔ کپور سبزی منڈی کے تاجر 225 دنوں سے احتجاج کررہے ہیں لیکن ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جارہے ہیں۔ پھر بھی مظاہرین ڈٹے ہوئے ہیں۔ جیویکا بچاؤ آندولن سمیتی سنگھٹن کے زیر اہتمام سبزی منڈی کے تمام تاجروں نے تھالی اور تالیاں بجا کر مرکزی حکومت و ریاستی حکومت تک اپنی آواز پہنچانے کے لیے پیدل مارچ نکالا۔ مظاہرین نے مرکزی حکومت و ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سبزی منڈی کے تاجروں کو جلد از جلد روزگار دیا جائے۔ Tali Thali Protest In Moradabad
تالی و تھالی بجاکر احتجاج کررہے لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دن بہ دن مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے، لوگوں کے کاروبار ختم ہوگئے ہیں، لوگ بے روزگار ہیں اور مہنگائی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے، حکومت انہیں جلد از جلد روزگار دے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت لوگوں سے روزگار چھیننے کا کام کررہی ہے۔ نوجوانوں کو روزگار دینے میں ریاستی و مرکزی حکومت دونوں ناکام ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ مرادآباد کے لائن پار علاقے میں انگریزوں کے دور سے بنی سبزی منڈی کی دکانوں پر بلڈوزر چلایا گیا تھا۔ سبزی منڈی Vegetable Market کی دکانوں کے توڑے جانے کے بعد دکانوں کے مالکان نے مرادآباد ڈی ایم دفتر کے باہر احتجاج کرتے ہوئے یوگی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔ وہیں احتجاج کر رہی خواتین نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری سبزی منڈی کی دکان پچاس سال پرانی ہیں اور اب ان دکانوں کو توڑے جانے کے بعد ہم سب بے روزگار ہو چکے ہیں۔ یوگی حکومت بے روزگاروں کو روزگار دینے کا کام تو نہیں کر رہی ہیں بلکہ لوگوں کے روزگار چھیننے کا کام کر رہی ہے۔ Tali Thali Protest In Moradabad
یہ بھی پڑھیں: Vendors Protest in Moradabad: مرادآباد میں سبزی منڈی کے دکانداروں کا احتجاج