ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر کے کلیکٹریٹ میں سول بار ایسوسی ایشن کے وکلا نے ہائی کورٹ بینچ کیندریہ سنگھرش سمیتی مغربی اترپردیش کی کال پر مغرب اتر پردیش میں ہائی کورٹ بینچ کے مطالبہ کو لے کر مظاہرہ کیا گیا۔
ایڈوکیٹ وجیندر ملک نے مزید معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ مغربی اترپردیش کے 22 اضلاع کا دائرہ اختیار الہ آباد ہائی کورٹ میں ہے جو کہ پانچ سو کلومیٹر سے ساڑھے سات سو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا اصل مقدمات میں سے 52 فیصد مغربی اتر پردیش کے 22 اضلاع میں سے ہیں صرف مغربی اترپردیش کو سستا اور قابل رسائی سے انصاف نہیں مل رہا ہے۔
مغربی اترپردیش کے لوگ تقریباً 45 سالوں سے زائد عرصے سے ہائی کورٹ بینچ کا مطالبہ کر رہے ہیں اور احتجاج جاری ہے۔
مغربی اتر پردیش کی آبادی تقریباً آٹھ کروڑ ہے لیکن ہائی کورٹ کا ڈویژن بینچ ابھی تک قائم نہیں ہوئی ہے۔
کچھ ریاستوں کی آبادی مغربی اترپردیش کی آبادی کے برابر ہے۔ ان ریاستوں میں ہائی کورٹ کی بینچ موجود ہے۔ یہ بھی قابل ذکر ہے کہ کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام کچھ علاقوں میں جن کی تعداد مغربی اترپردیش کے تقریباً پانچ فیصد سے بھی کم ہیں، ان میں ہائی کورٹ بینچ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’اگر آپ ہندو ہیں تو ہندوتوا کی ضرورت کیا ہے؟‘
انہوں نے مغربی اترپردیش میں ہائی کورٹ بینچ کے مطالبے پر ایک میمورینڈم ضلع انتظامیہ کو پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارے اس مطالبے کو تسلیم کرے اور مغربی اترپردیش میں ہائی کورٹ بینچ قائم کرے۔