ETV Bharat / state

بریلی: جنسی زیادتی کی شکار متاثرہ کے لیے انصاف کا مطالبہ - نربھیا کیس

بریلی میں ناگرک ایکتا سمیتی ”شہری اتحاد کمیٹی“ نے ضلع کلکٹریٹ پر اپنے کارکنان کے ساتھ دہلی جنسی زیادتی و قتل کی متاثرہ کے حق میں آواز بلند کرکے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

civic unity committee demand for justice for saima saifi
جنسی زیادتی کی شکار متاثرہ کےلیے انصاف کا مطالبہ
author img

By

Published : Sep 21, 2021, 4:21 PM IST

ناگرک ایکتا سمیتی کی صدر سیما نے کہا کہ انہوں نے سٹی مجسٹریٹ کی معرفت ضلع مجسٹریٹ کے حوالے سے صدر جمہوریہ کو ایک میمورنڈم بھی سپرد کیا۔ جس میں متاثرہ کے قتل کی اصل وجہ، ایک سے زیادہ ملزمان ہونے کا شک اور ملزم شوہر ہونے کی تصدیق جیسے تمام پہلوؤں پر بھی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

ویڈیو
سوسائٹی کی صدر سیما نے کہا ہے کہ لڑکیاں ملک کے کسی بھی خطہ میں محفوظ نہیں ہیں۔ سب سے زیادہ غیر محفوظ کام کرنے والی خواتین ہیں۔ گھر سے نکل کر دفتر پہنچنے تک ایک لڑکی خود کو غیرمحفوظ محسوس کرتی ہے۔ یہ ایک دو دن کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ ایسا ہر روز ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ لڑکیوں کی حفاظت کے لیے جو انتظامات یا اقدام اٹھائے گئے ہیں، کیا وہ کافی ہیں۔ ہر برس ایک ایسا موقع آتا ہے کہ جب لڑکیوں کے حق اور حفاظت کا معاملہ سرخیوں میں رہتا ہے، لیکن وقت اور ماحول ختم ہونے کے بعد یہ معاملہ ٹھنڈے بستے میں پہنچ جاتا ہے۔


سیما نے مزید کہا ہے کہ ملک میں ایک ایسا قانون نافذ کرنے کی ضرورت ہے، جو تمام بدمعاشوں اور لڑکیوں کے ساتھ استحصال کرنے والے مردوں کے لیے عبرت ناک ثابت ہو۔ سب سے زیادہ سرخیوں میں رہنے والے ”نربھیا کیس“ سے ہم کتنا سبق لے پائے ہیں، یہ بات بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہر برس ایک یا دو معاملے ایسے سامنے آجاتے ہیں، جس کے بعد سخت قانون بنانے اور نافذ کرنے کی ضرورت کو محسوس ہوتی ہے، لیکن ایسا ہو نہیں پاتا ہے۔ اس معاملہ میں حکومت، وکلا، سماجی کارکن، نوکری پیشہ، عام شہری اور دانشوروں کو غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے اور اسے ملک گیر مہم بنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد ہی سخت قانون کا قیام اور نفاذ عمل میں آسکتا ہے اور لڑکیوں کے لیے ایک محفوظ پلیٹ فارم مل سکتا ہے۔'

ناگرک ایکتا سمیتی کی صدر سیما نے کہا کہ انہوں نے سٹی مجسٹریٹ کی معرفت ضلع مجسٹریٹ کے حوالے سے صدر جمہوریہ کو ایک میمورنڈم بھی سپرد کیا۔ جس میں متاثرہ کے قتل کی اصل وجہ، ایک سے زیادہ ملزمان ہونے کا شک اور ملزم شوہر ہونے کی تصدیق جیسے تمام پہلوؤں پر بھی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

ویڈیو
سوسائٹی کی صدر سیما نے کہا ہے کہ لڑکیاں ملک کے کسی بھی خطہ میں محفوظ نہیں ہیں۔ سب سے زیادہ غیر محفوظ کام کرنے والی خواتین ہیں۔ گھر سے نکل کر دفتر پہنچنے تک ایک لڑکی خود کو غیرمحفوظ محسوس کرتی ہے۔ یہ ایک دو دن کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ ایسا ہر روز ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ لڑکیوں کی حفاظت کے لیے جو انتظامات یا اقدام اٹھائے گئے ہیں، کیا وہ کافی ہیں۔ ہر برس ایک ایسا موقع آتا ہے کہ جب لڑکیوں کے حق اور حفاظت کا معاملہ سرخیوں میں رہتا ہے، لیکن وقت اور ماحول ختم ہونے کے بعد یہ معاملہ ٹھنڈے بستے میں پہنچ جاتا ہے۔


سیما نے مزید کہا ہے کہ ملک میں ایک ایسا قانون نافذ کرنے کی ضرورت ہے، جو تمام بدمعاشوں اور لڑکیوں کے ساتھ استحصال کرنے والے مردوں کے لیے عبرت ناک ثابت ہو۔ سب سے زیادہ سرخیوں میں رہنے والے ”نربھیا کیس“ سے ہم کتنا سبق لے پائے ہیں، یہ بات بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہر برس ایک یا دو معاملے ایسے سامنے آجاتے ہیں، جس کے بعد سخت قانون بنانے اور نافذ کرنے کی ضرورت کو محسوس ہوتی ہے، لیکن ایسا ہو نہیں پاتا ہے۔ اس معاملہ میں حکومت، وکلا، سماجی کارکن، نوکری پیشہ، عام شہری اور دانشوروں کو غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے اور اسے ملک گیر مہم بنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد ہی سخت قانون کا قیام اور نفاذ عمل میں آسکتا ہے اور لڑکیوں کے لیے ایک محفوظ پلیٹ فارم مل سکتا ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.