اس کے تحت شہر میں بہت سے ترقیاتی کام ہونے کی تجویز ہے۔ اسی سلسلہ میں بریلی شہر کو عوام کو سٹی بس کی سوغات ملنے والی ہے۔
اب عوام کو ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جانے کے لئے پرائویٹ بسوں کو اضافی کرایا ادا نہیں کرنا پڑےگا۔
مرکزی حکومت کی ”فاسٹر اڈاپشن اینڈ مینئو فیکچرنگ ہائی بِرِڈ اینڈ اِلیکٹریکل وہیکل“ اسکیم میں بریلی شہر بھی شامل ہے۔
حکومت سے اجازت ملنے کے بعد زمین کی نشاندہی کرنے اور ٹینڈر سے متعلق تمام عمل کام مکمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کے بعد بریلی شہر کو 50 بس دینے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔
فی الحال ان بسوں کا روٹ چارٹ اور چلانے کا خاکہ تیار کیا جا رہا ہے۔
الیکٹرک بسیں تیار کرنے کا مقصد یہ ہے کہ شہر کو آلودگی سے بچانے کے لئے ای بس یا اِلیکٹرک بسوں کا چلنا ضروری ہے۔
اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے ڈائریکٹر نے بلدیہ کمشنر کو حکم جاری کیا ہے۔ اس حکم نامہ میں صاف طور پر کہا گیا ہے کہ اِلیکٹرک بسوں کے ٹینڈر کے عمل کو جلد سے جلد پورا کیا جانا چاہیئے۔ بسوں کے لئے مرکزی حکومت سبسڈی دے رہی ہے۔
بریلی میونسپل کارپوریشن کے اعلیٰ افسران نے بھی اس پروجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے کے لئے زمین کی نشان دیہی کر لی ہے۔
بریلی میونسپل کارپوریشن نے جو خاکہ تیار کیا ہے، اُس کے مطابق پہلے مرحلے میں بریلی شہر کو 50 بسیں ملنے کے امکانات ہیں۔
ان سبھی بسوں میں دائیں اور بائیں طرف دو دو سیٹ والی آٹھ لین ہوں گی۔ اس طرح شہر کے اندرونی حصوں میں چلنے والی ہر ایک بس میں 32 سیٹیں ہوں گی۔ جس سے کوئی بھی سواری بس میں سوار ہوکر آسانی سے سفر کر سکے گی۔
شہر میں ان بسوں کو چلانے کے لئے کل نو روٹ بنائے جائیں گے اور ہر روٹ پر کم و بیش0 سے لیکر 25 کلومیٹر تک سفر طے کریں گی۔ ان کا کرایا کم از کم پانچ روپیہ سے لیکر زیادہ سے زیادہ 20 روپیہ تک ادا کرنا ہوگا۔ اس بسوں کو ہر بس اسٹیشن پر چارج کرنے کا بھی انتظام کیا جائےگا۔