لکھنؤ: گوسائی گنج تھانہ کے ایک مدرسہ میں دو طلبا کے پیروں کو زنجیر سے باندھا گیا، جب مقامی لوگوں کی نظر ان بچوں پر پڑی تو انہوں نے پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ پولیس کے مطابق گزشتہ روز انہیں یہ اطلاع موصول ہوئی کہ گوسائی گنج کے شولر میں واقع ایک مدرسہ میں بچوں کو زنجیر سے باندھ کر رکھا گیا ہے، جب پولیس وہاں پہنچی تو بچے زنجیر سے بندھے ہوئے تھے، جس کے بعد زنجیر کھول کر انہیں مدرسہ کے باہر لایا گیا۔ وہیں پولیس اہلکار مدرسہ کے استاد مولانا محمد ریاض کو تھانہ لے گئے۔ Children Tied With Chains
گوسائی گنج انسپکٹر شیلندر گیری نے بتایا کہ ان میں سے ایک بچہ گوسائی گنج کے شیرا کا لڑکا ہے، جب کہ دوسرا بچہ بارہ بنکی کے اسلم نام کے شخص کا بیٹا ہے۔ شیرا نے تھانہ میں بتایا کہ ان کا بیٹا پڑھنے نہیں جاتا تھا۔ اسی لیے بچے کو مدرسہ میں ہی رکھا تھا۔ ان کا بیٹا مدرسہ سے بار بار بھاگ جاتا تھا، تو انہوں نے مدرسہ میں بیٹے پر سختی برتنے کے لیے کہا تھا۔ اسی لیے اسے زنجیر سے باندھا گیا تاکہ وہ بھاگ نہ سکے۔ The Request Of Parents
وہیں دوسرے طالب علم کے والد اسلم کو بھی بارہ بنکی سے بلایا گیا ہے اور مولانا کو تھانہ میں ہی بٹھایا گیا ہے۔ جب کہ بچوں کے والدین کی طرف سے مولانا کے خلاف کوئی شکایت نہیں کی گئی ہے۔ اسی کے ساتھ تھانے میں مولانا کے دفاع میں درخواست بھی دی گئی ہے کہ مولانا کا کوئی قصور نہیں ہے۔ ہم نے ان سے ایسا کرنے کو کہا تھا۔