اترپردیش میں ضلع مظفر نگر کی نئی منڈی کوتوالی پولیس نے گزشتہ روز اغوا معصوم کو اغوا کاروں کے چنگل سے بحفاظت چھڑا لیا ہے۔
گزشتہ روز باگووالی گاؤں کے قریب پولیس اور اغواکاروں کے مابین ہوئے تصادم میں پولیس نے تین شرپسندوں کو گرفتار کرلیا اور اغوا معصوم ونش کو ان کے قید سے آزاد کرالیا۔ تصادم میں دو پولیس اہلکار اور تین شرپسند زخمی ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اغواکاروں نے 7 سالہ ونش کو 10 اگست کو الماس پور گاؤں سے اغوا کرلیا تھا۔ اغوا کاروں نے بچے کی اہل خانہ سے بچے کی رہائی کے لیے 10 لاکھ تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔
اس کیس کے بارے میں معلومات حاصل ہونے کے بعد پولیس نے معصوم کو شرپسندوں کے چنگل سے چھڑانے کے لیے مسلسل کاروائی کر رہی تھی۔ اس دوران جمعہ کی دیر رات پولیس کو اطلاع ملی کہ اغوا کار باگووالی گاؤں کے قریب ایک اینٹوں کے بھٹے میں چھپے ہوئے ہیں۔
اس کے بعد نئی منڈی انسپکٹر انیل کپروان کی قیادت میں ایک پولیس ٹیم تشکیل دی گئی، انسپکٹر کرائم سشیل سینی کے قیادت میں پولیس کی ٹیم بچے کو اغواکاروں کے قید سے آزاد کرانے کے لیے موقع پر پہنچی۔ تبھی اغواکاروں نے پولیس کو دیکھ کر فائرنگ کردی جس میں دو کانسٹیبل ہریندر اور سونو زخمی ہوگئے۔
مزید پڑھیں:
جائے وقوع کے حالات کو دیکھتے ہوئے پولیس نے بھی جوابی کارروائی کی، جس میں موقع پر موجود تینوں شرپسند گولی لگنے سے زخمی ہو گئے۔ موقع سے پولیس نے تینوں اغواکاروں کو گرفتار کرلیا اور کمرے میں یرغمال بنا کر رکھا گیا بچے کو بحفاظت چھڑا لیا۔
تصادم کے بعد گرفتار تینوں شرپسندوں کی شناخت دیپک ، سنیل، موہت کے طور پر ہوئی ہے۔ گرفتار اغواکاروں کے پاس سے پولیس کو ماسکٹ، دو پستول اور کارتوس برآمد ہوئے ہیں۔