یوں تو بھیم آرمی سربراہ چندرا شیکھر آزاد کی کہانی امریش پوری کی کسی فلم سے کم نہیں ہے۔ جیسے فلموں میں امریش پوری ٹھا کر کا کردار ادا کر مزدوروں کسانوں اور پسماندہ برادریوں پر ظلم کرتے تھے اور کسان کا کوئی بیٹا انیل کپور یہ متھن چکرورتی ٹھاکر کے ظلم سے لوگو کو نجات دلاتا تھا۔
اسی طرح آج کے چندر شیکھر آزاد بھی اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
چندرا شیکھر آزاد کی کہانی ٹھاکر معاشرے کے نوجوان امریش پوری کے کردار میں جلوہ افروز ہے۔
ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے چندرا شیکھر آزاد کے گانوں چھٹمل پور پہنچ کر بھیم آرمی تنظیم کی تعمیر کے متعلق جاننے کی کوشش کی تو یہ حقیقت سامنے آئی ہے۔
چندر شیکھر کا گھر رنگا رنگ تہذیب کا نمونہ نظر آتا ہے۔جہاں ان کے مہمان خانے میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر سے لیکر مایاوتی تک درجنوں معاشرے کی ترقی پسند رہنماؤں کی تصاویر آویزاں ہے۔
چندرا شیکھر آزاد کے خاندانی دوست فیروز خان نے ای ٹی وئی کے نمائندہ کو بتایا کہ وہ بچپن سے چندرا شیکھر آزاد کو جانتے ہیںاور دونوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی ہے۔
فیروز جی نے بتایا کہ چندرا شیکھر آزاد شروع سے ہی ایک جوشیلے نوجوانوں تھے۔ کالج کی زندگی سے ہی وہ سماجی کاموں میں مصروف ہو گئے تھے۔
اگر کالج میں کوئی واردات ہو جاتی تھی تو نوجوانوں کے ساتھ ملکر اس کے خلاف کھڑے ہو جاتے تھے۔
ٹھاکر معاشرے کے بڑھتے ظلم کو دیکھ کر چندرا شیکھر آزاد نے بھیم آرمی تنظیم کی تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا۔ تاکہ معاشرے میں اعلیٰ طبقات کی اجارہ داری ختم ہو سکے۔
بھیم آرمی کی تعمیر 2015 میں کی گئی۔ 2017 میں برادری واد کی لڑائی کے بعد سرخیوں میں آئی تو بھیم آرمی تنظیم سہارنپور سے باہر ملک کی کئی ریاستوں میں بڑھتا چلا گیا۔
بھیم آرمی چیف چندرا شیکھر کی پہچان دلت ہیرو کے طور پر ہو گئی۔ متعدد بار انہیں جیل بھی جانا پڑا ہے۔
جس سے چندرا شیکھر اتنے مشہور ہو گئے کہ پارلیمنٹ انتخابات میں ہر سیاسی جماعت بھیم آرمی کو اپنے ساتھ جوڑنا چاہتا ہے۔
حال ہی میں بدھ کے دن کانگریس سیکریٹری کے ساتھ ساتھ کانگریس جے کی لیڈر میرٹھ کے اسپتال میں داخل چندرا شیکھر آزاد سے ملنے پہنچے چندرا شیکھر آزاد کا قد اتنا بڑھ گیا کی چندرا شیکھر آزاد نے وزیرِ اعظم کے خلاف پارلیمنٹ انتخابات میں لڑنے کا اعلان کر دیا تھا جس وجہ سے سیاسی جماعتوں کی دھڑکنیں تیز ہو گئی ہیں۔