ETV Bharat / state

PMGKAY پی ایم جی کے اے وائی اسکیم کو مرکز کی منظوری محض دھوکہ، فیئر پرائس شاپ ڈیلرز

آل انڈیا فیئر پرائس شاپ ڈیلرز فیڈریشن نے این ایف ایس اے 2013 کے تحت جنوری 2023 سے PMGKAY اسکیم 2023 کو لاگو کرنے کے لیے مرکزی حکومت کی منظوری کو ایک دھوکہ قرار دیا ہے۔All India Fair Price Shop Dealers Federation

اسکیم 2023 کو لاگوکرنے کے لیے مرکزی حکومت کی منظوری محض دھوکہ
اسکیم 2023 کو لاگوکرنے کے لیے مرکزی حکومت کی منظوری محض دھوکہ
author img

By

Published : Jan 17, 2023, 5:24 PM IST

نئی دہلی: آل انڈیا فیئر پرائس شاپ ڈیلرز فیڈریشن نے این ایف ایس اے 2013 کے تحت جنوری 2023 سے PMGKAY اسکیم 2023 کو لاگو کرنے کے لیے مرکزی حکومت کی منظوری کو ایک دھوکہ قرار دیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے NFSA 2013 کے تحت PMGKAY کے تحت دیے جانے والے 5 کلو اناج کی مفت فراہمی بند کردی گئی۔

اسکیم 2023 کو لاگوکرنے کے لیے مرکزی حکومت کی منظوری محض دھوکہ

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو رواں سال 2023 میں نئی ​​اسکیم پر 2 لاکھ کروڑ روپے کی اضافی سبسڈی خرچ کرنی ہوگی، یہ واقعی فائدہ اٹھانے والوں کو بیوقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں ہے کیونکہ مرکزی حکومت دراصل PMGKAY اسکیم اور NFSA کے تحت اس سہولت کو ختم کر رہی ہے۔
فیڈریشن کے جنرل سکریٹری وشومبھر واسو نے کہا کہ ہم صرف نام بدل کر اپریل 2020 سے چلنے والی اصل PMGKAY اسکیم کو بند کرنے کے حکومت کے فیصلے کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ NFSA کے تحت سپلائی کیا گیا اناج جاری رہے اور PMGKAY کے تحت سپلائی کیا گیا اناج پہلے کی طرح جاری رہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے یہ پوچھنے پر مجبور ہیں کہ کیا پی ایم جی کے وائی اسکیم کے تحت 5 کلو مفت اناج واپس لینے سے مرکزی حکومت کے خزانے کی بچت ہوگی۔ جنرل سکریٹری باسو نے کہا کہ ہماری متعدد اپیلوں اور احتجاج کے باوجود مرکزی حکومت ہمارے مطالبات پر کان نہیں دھر رہی ہے۔ فروری 2020 میں، "ورلڈ فوڈ پروگرام" کی رپورٹ کو روک دیا گیا ہے۔ نیز ایک ظالمانہ مذاق کے طور پر ہمارے مارجن میں 20/- روپے فی کوئنٹل کا معمولی اضافہ صدقہ کے طور پر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بڑے فخر اور اطمینان کی بات ہے کہ دونوں ایوانوں کے 103 معزز ممبران پارلیمنٹ نے موسم سرما کے دوران پی ڈی ایس سے متعلق ملک بھر سے ایف پی ایس ڈیلرز کے مسائل کو پارلیمنٹ کے ایوان میں اٹھانے کے لئے کافی مہربان تھے۔
ہم عزت مآب محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی کے بہت شکر گزار ہیں، وزیر مملکت برائے صارفین امور برائے خوراک اور عوامی تقسیم جنہوں نے 16.12.2022 کو راجیہ سبھا میں یہ تحریری جواب دیا کہ تمام ریاستوں مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ تصدیق، تکنیکی وجوہات یا آدھار کی عدم دستیابی یا نیٹ ورک کنیکٹیویٹین لنکنگ اور دیگر متعلقہ مسائل کی وجہ سے بایومیٹرکس آدھار کی ناکامی کی وجہ سے کوئی حقیقی فائدہ اٹھانے والے گھرانے کو استفادہ کنندگان کے غلط بائیو میٹرکس پر، ان کو حق سے محروم نہیں کیا جائے گا۔


سکریٹری جنرل نے کہا کہ اس کے باوجود ریاستی حکومت مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومت کے کچھ اہلکار اس پر عمل کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ FPS ڈیلرز کو 100% بائیو میٹرک ٹرانزیکشنز نہ کرنے پر ہراساں کر رہے ہیں۔ دوسری طرف، مرکزی حکومت احکامات کے باوجود غیر مجاز لین دین کی اجازت نہیں دے رہی ہے اور اپنے "انا وترن پورٹل" میں اس کی نشاندہی نہیں کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں مختص میں کمی ہے۔ آپ خود برائے مہربانی مرکزی وزارت خوراک کے تضاد پر غور کریں اور اس سلسلے میں واضح رہنما خطوط کا مطالبہ کریں۔

پرائیویٹ فیئر پرائس شاپس کو ختم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ حکومت اوڈیشہ نے اس سلسلے میں ایک حکم جاری کیا تھا، جس کے خلاف اوڈیشہ یونٹ نے ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا اور حکم نامہ حاصل کیا۔ عدالتی حکم نامے میں ہدایت کی گئی کہ آئندہ احکامات تک پوزیشن برقرار رکھا جائے۔ ہماری نیشنل فیڈریشن نے مرکزی حکومت کے اس حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


ہماری مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں اور PMGKAY اسکیم اس مہینے یعنی جنوری 2023 سے بند کر دی گئی ہے جس کے نتیجے میں مارجن اور خالی تھیلوں کی دوبارہ فروخت کی صورت میں آمدنی کا نقصان ہوا ہے۔ مرکزی حکومت کے اصل PMGKAY کو روکنے کے فیصلے کی وجہ سے ملک بھر کے راشن ڈیلرز کو تقریباً 484 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔

نئی دہلی: آل انڈیا فیئر پرائس شاپ ڈیلرز فیڈریشن نے این ایف ایس اے 2013 کے تحت جنوری 2023 سے PMGKAY اسکیم 2023 کو لاگو کرنے کے لیے مرکزی حکومت کی منظوری کو ایک دھوکہ قرار دیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے NFSA 2013 کے تحت PMGKAY کے تحت دیے جانے والے 5 کلو اناج کی مفت فراہمی بند کردی گئی۔

اسکیم 2023 کو لاگوکرنے کے لیے مرکزی حکومت کی منظوری محض دھوکہ

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو رواں سال 2023 میں نئی ​​اسکیم پر 2 لاکھ کروڑ روپے کی اضافی سبسڈی خرچ کرنی ہوگی، یہ واقعی فائدہ اٹھانے والوں کو بیوقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں ہے کیونکہ مرکزی حکومت دراصل PMGKAY اسکیم اور NFSA کے تحت اس سہولت کو ختم کر رہی ہے۔
فیڈریشن کے جنرل سکریٹری وشومبھر واسو نے کہا کہ ہم صرف نام بدل کر اپریل 2020 سے چلنے والی اصل PMGKAY اسکیم کو بند کرنے کے حکومت کے فیصلے کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ NFSA کے تحت سپلائی کیا گیا اناج جاری رہے اور PMGKAY کے تحت سپلائی کیا گیا اناج پہلے کی طرح جاری رہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے یہ پوچھنے پر مجبور ہیں کہ کیا پی ایم جی کے وائی اسکیم کے تحت 5 کلو مفت اناج واپس لینے سے مرکزی حکومت کے خزانے کی بچت ہوگی۔ جنرل سکریٹری باسو نے کہا کہ ہماری متعدد اپیلوں اور احتجاج کے باوجود مرکزی حکومت ہمارے مطالبات پر کان نہیں دھر رہی ہے۔ فروری 2020 میں، "ورلڈ فوڈ پروگرام" کی رپورٹ کو روک دیا گیا ہے۔ نیز ایک ظالمانہ مذاق کے طور پر ہمارے مارجن میں 20/- روپے فی کوئنٹل کا معمولی اضافہ صدقہ کے طور پر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بڑے فخر اور اطمینان کی بات ہے کہ دونوں ایوانوں کے 103 معزز ممبران پارلیمنٹ نے موسم سرما کے دوران پی ڈی ایس سے متعلق ملک بھر سے ایف پی ایس ڈیلرز کے مسائل کو پارلیمنٹ کے ایوان میں اٹھانے کے لئے کافی مہربان تھے۔
ہم عزت مآب محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی کے بہت شکر گزار ہیں، وزیر مملکت برائے صارفین امور برائے خوراک اور عوامی تقسیم جنہوں نے 16.12.2022 کو راجیہ سبھا میں یہ تحریری جواب دیا کہ تمام ریاستوں مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ تصدیق، تکنیکی وجوہات یا آدھار کی عدم دستیابی یا نیٹ ورک کنیکٹیویٹین لنکنگ اور دیگر متعلقہ مسائل کی وجہ سے بایومیٹرکس آدھار کی ناکامی کی وجہ سے کوئی حقیقی فائدہ اٹھانے والے گھرانے کو استفادہ کنندگان کے غلط بائیو میٹرکس پر، ان کو حق سے محروم نہیں کیا جائے گا۔


سکریٹری جنرل نے کہا کہ اس کے باوجود ریاستی حکومت مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومت کے کچھ اہلکار اس پر عمل کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ FPS ڈیلرز کو 100% بائیو میٹرک ٹرانزیکشنز نہ کرنے پر ہراساں کر رہے ہیں۔ دوسری طرف، مرکزی حکومت احکامات کے باوجود غیر مجاز لین دین کی اجازت نہیں دے رہی ہے اور اپنے "انا وترن پورٹل" میں اس کی نشاندہی نہیں کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں مختص میں کمی ہے۔ آپ خود برائے مہربانی مرکزی وزارت خوراک کے تضاد پر غور کریں اور اس سلسلے میں واضح رہنما خطوط کا مطالبہ کریں۔

پرائیویٹ فیئر پرائس شاپس کو ختم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ حکومت اوڈیشہ نے اس سلسلے میں ایک حکم جاری کیا تھا، جس کے خلاف اوڈیشہ یونٹ نے ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا اور حکم نامہ حاصل کیا۔ عدالتی حکم نامے میں ہدایت کی گئی کہ آئندہ احکامات تک پوزیشن برقرار رکھا جائے۔ ہماری نیشنل فیڈریشن نے مرکزی حکومت کے اس حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


ہماری مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں اور PMGKAY اسکیم اس مہینے یعنی جنوری 2023 سے بند کر دی گئی ہے جس کے نتیجے میں مارجن اور خالی تھیلوں کی دوبارہ فروخت کی صورت میں آمدنی کا نقصان ہوا ہے۔ مرکزی حکومت کے اصل PMGKAY کو روکنے کے فیصلے کی وجہ سے ملک بھر کے راشن ڈیلرز کو تقریباً 484 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.