مرکزی حکومت نے آئندہ پانچ برسوں میں 5 کروڑ ایس ٹی طلبہ کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے پوسٹ میٹرک اسکالر شپ اسکیم شروع کی ہے۔
اس کے لیے مرکزی حکومت نے 59،048 کروڑ روپے کی تجویز پاس کی ہے۔جس میں مرکزی حکومت 35،534 کروڑ (60 فیصدی) خرچ کرے گی۔باقی رقم ریاستی حکومتوں کو برداشت کرنا ہوگا۔
ریاستی ایس سی کمیشن کی نائب چیئرمین پورنما ورما نے اتوار کو ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں خصوصی پریس کانفریس کر کے اس کی اطلاع دی۔
پورنما ورما نے بتایا کہ ایس سی طبقے کے طلبہ کے تعلیم حاصل کرنے میں با اختیار بنانے کے لیے پوسٹ میٹرک اسکیم اب تک کی سب سے بڑی پہل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت اس میں توسیع کے لیے پر عزم ہے تاکہ پانچ برسوں میں ان طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کا نظم کر کے قومی سطح پر پہنچایا جا سکے۔
اور ایس سی طلبا اس اسکیم کا بہترین طریقے سے فائدہ لے سکیں۔ اس کے لیے اس اسکیم میں پہلے کے مقابلے متعدد ترمیم کی گئی ہیں۔ پورنما ورما نے بتایا کہ تقریباً 1.36 کروڑ ایس سی طلبہ ایسے ہیں، جو 10ویں کے بعد اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ پاتے ہیں۔
ایسے میں مہم چلاکر ان طلبہ کی نشان دہی کر کے انہیں اس اسکیم میں منسلک کرایا جائے گا۔ اسکیم کی شفافیت برقرار رکھنے اور غیر جانبدارانہ بنانے کے لیے اسے آن لائن پلیٹ فارم پر ہی رکھا جائے گا۔
یہی نہیں اس اسکیم کے لیے جاری رقم ڈی بی ٹی کے ذریعہ براہ راست مستفدین کے بینک کھاتوں میں پہونچے گی اور اس کی کثیر نگرانی کے لیے سوشل آڈت تیسرے فریقین کے ذریعہ کیا جائے گا۔
پورنما ورما نے بتایا کہ 2017-18 سے 2019-20 کے دوران ایس سی طلبہ کے لیے مرکزی حکومت کی امداد 1100 کروڑ روپے فی برس تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ہریانہ: احتجاج کررہے کسانوں پر واٹر کینن کا استعمال
اسے 2020-21 سے 2025-26 کے دوران 5 گنا سے زیادہ بڑھا کر 59،000 کروڑ روپے کیا جائے گا۔ اس میں ریاستی حکومتیں بھی حصہ دار ہوں گی۔