لکھنؤ: ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے گٹکا کمپنیوں کو فروغ دینے کے معاملے میں شاہ رخ خان، اکشے کمار اور اجے دیوگن کو نوٹس بھیجا ہے۔ اس معاملے میں مرکزی حکومت نے عدالت کے سامنے اپنا موقف رکھا۔ اس پر کورٹ نے کیس کی اگلی سماعت کے لیے 9 مئی 2024 کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے مزید
تفصیلات طلب کیا ہے۔
یہ حکم جسٹس راجیش سنگھ چوہان کی سنگل بنچ نے مقامی وکیل موتی لال یادو کی ہتک عزت کی درخواست پر دیا ہے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اس کی طرف سے دائر پی آئی ایل پر 22 ستمبر 2022 کو دو رکنی بنچ نے حکم دیا تھا کہ اگر پٹیشنر اداکاروں کی جانب سے گٹکا کمپنیوں کو فروغ دینے کے معاملے میں درخواست دیتا ہے تو اس پر غور کیا جائے اور اسے نمٹا دیا جائے۔ یہ دلیل دی گئی کہ مذکورہ حکم کی تعمیل میں، اس نے 15 اکتوبر 2022 کو ہی ایک درخواست بھیج کر کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، لیکن آج تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس پر عدالت نے 24 اگست 2023 کو کیبنٹ سیکریٹری اور چیف کمشنر، کنزیومر پروٹیکشن کو ہتک عزت کا نوٹس جاری کیا تھا۔
مزید پڑھیں:
منصور علی خان کا تریشا کرشنن سمیت تین اداکاروں کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ
جمعہ کو ہوئی سماعت کے دوران ڈپٹی سالیسٹر جنرل نے مرکزی حکومت کی جانب سے 16 اکتوبر کے نوٹس کی کاپی پیش کرتے ہوئے کہا کہ اکشے کمار، شاہ رخ خان اور اجے دیوگن کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے اور ان سے جواب طلب کیا گیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ اداکار امیتابھ بچن کا معاہدہ ختم ہونے کے باوجود انہیں اشتہار میں دکھانے پر متعلقہ پان مسالہ برانڈ کو قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: دہلی میں گٹکا و پان مسالے پر پابندی