ETV Bharat / state

علما نے کورونا گائیڈ لائن کے مطابق سادگی سے عید منانے کی اپیل کی

آج عید الفطر منائی جا رہی ہے۔ مہلک وبا کورونا وائرس کے باعث حکومت کی جانب سے جاری لاک ڈاؤن اور کورونا کی گائیڈ لائن کے پیش نظر ملک بھر کے علما اکرام نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ 'عید الفطر کی نماز کورونا وائرس کی گائیڈ لائن کے مطابق ہی ادا کریں۔

author img

By

Published : May 12, 2021, 10:44 AM IST

Updated : May 14, 2021, 7:55 AM IST

عید ضرور منائیں، لیکن حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق
عید ضرور منائیں، لیکن حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق

کورونا وائرس کے معاملے میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور بڑی تعداد میں اموات بھی ہورہی ہیں۔ اس کے ہیش نظر لکھنئو امام عیدگاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے مسلم برادری سے اپیل کیا ہے کہ 'عید سادگی سے منائیں'۔ جہاں تک عید کی نماز ادا کرنے کا مسئلہ ہے تو پانچ افراد مسجد میں اور بقیہ لوگ اپنے گھروں میں ہی نماز ادا کریں'۔

عید ضرور منائیں، لیکن حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق

اتر پردیش میں کورونا وائرس کے معاملے میں جہاں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ وہیں، ہر روز سینکڑوں اموات بھی ہو رہی ہیں۔ دارالحکومت لکھنؤ کورونا وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علماء کرام نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ رواں برس عید سادگی سے منائیں۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ 'عید کے بجٹ کا 50 فیصد غربا میں تقسیم کیا جائے، تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔ جہاں تک عید کی نماز کا مسئلہ ہے تو لوگ مسجدوں میں نماز ادا کریں اور اس بات کا لحاظ رکھیں کہ جو پانچ افراد پہلے سے مسجد میں نماز ادا کر رہے ہیں، وہی عید کی نماز ادا کریں'۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'کووڈ-19 پروٹوکول کے مطابق مسجدوں میں صرف پانچ افراد ہی نماز ادا کر سکتے ہیں۔ لہٰذا بقیہ لوگ اپنے گھروں میں ہی عید کی نماز ادا کریں۔ گھر میں عید کی نماز ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اگر کسی گھر میں چار افراد ہیں، تو وہ لوگ باجماعت عید کی نماز ادا کریں، ورنہ اشراق کی نماز ادا کریں۔
وہیں، قومی دارالحکومت دہلی کی شاہ جہانی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے عوام سے اپیل کیا ہے کہ 'وہ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے عید الفطر کی نماز مسجدوں اور عیدگاہوں کے بجائے گھروں میں ہی ادا کریں'۔

عید ضرور منائیں، لیکن حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق

انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ 'جب شریعت نے ہمیں اس بات کی اجازت دی ہے کہ مہلک وبا سے بچنے کے لیے ہم عید الفطر کی نماز گھر میں ادا کر سکتے ہیں تو ہمیں اس پر عمل کرتے ہوئے عید الفطر کی نماز گھروں میں ہی ادا کرنی چاہیے'۔

فتح پوری مسجد کے شاہی امام ڈاکٹر مفتی مکرم احمد نے عوام سے عید الفطر کی نماز گھروں میں ہی ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔

کورونا کی گائیڈ لائن کے مطابق سادگی کے ساتھ عید منانے کی علما کی اپیل

انہوں نے کہا کہ' یہ ایک شرعی عذر ہے اور شریعت ہمیں اس عذر میں اجازت دیتی ہے کہ ہم مسجد میں اکٹھا نہ ہوں'۔ اس لیے میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ 'عید کی نماز گھروں میں رہ کر ہی ادا کی جائے'۔

وہیں آل انڈیا اتحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے تمام مسلمانوں سے سادگی کے ساتھ عید الفطر منانے کی اپیل کی ہے۔

اُنہوں نے کہا ہے کہ 'مسلمانوں کے لیے یہ دور امتحان کے مانند ہے، ایک طرف جہاں فلسطین میں مسلمانوں پر جو مظالم ڈھائے جا رہے ہیں اور یہودی اُن پر دہشت گردانہ حملہ کر ظلم کی انتہا کر رہے ہیں، تو وہیں دوسری طرف ہمارے ملک بھارت میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہزاروں لوگ اپنی جان گواں چکے ہیں، ایسے پُرآشوب ماحول میں مسلمانوں کی یہ مذہبی اور سماجی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ہم وطنوں کے رنج و غم میں روحانی طور پر شرکت کرتے ہوئے سادگی کے ساتھ عید الفطر منائیں'۔

واضح رہے کہ کووڈ کے خطرات کو دیکھتے ہوئے مذہبی مقامات میں صرف پانچ افراد کو عبادت کرنے کی اجازت دی گئی ہے، اس سے زیادہ ہونے پر پولیس کارروائی کرے گی۔ یہی وجہ ہے کہ علماء کرام نے بھی اپیل کیا ہے کہ 'کووڈ پروٹوکول کے مطابق عید کی نماز ادا کریں'۔

کورونا وائرس کے معاملے میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور بڑی تعداد میں اموات بھی ہورہی ہیں۔ اس کے ہیش نظر لکھنئو امام عیدگاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے مسلم برادری سے اپیل کیا ہے کہ 'عید سادگی سے منائیں'۔ جہاں تک عید کی نماز ادا کرنے کا مسئلہ ہے تو پانچ افراد مسجد میں اور بقیہ لوگ اپنے گھروں میں ہی نماز ادا کریں'۔

عید ضرور منائیں، لیکن حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق

اتر پردیش میں کورونا وائرس کے معاملے میں جہاں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ وہیں، ہر روز سینکڑوں اموات بھی ہو رہی ہیں۔ دارالحکومت لکھنؤ کورونا وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علماء کرام نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ رواں برس عید سادگی سے منائیں۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ 'عید کے بجٹ کا 50 فیصد غربا میں تقسیم کیا جائے، تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔ جہاں تک عید کی نماز کا مسئلہ ہے تو لوگ مسجدوں میں نماز ادا کریں اور اس بات کا لحاظ رکھیں کہ جو پانچ افراد پہلے سے مسجد میں نماز ادا کر رہے ہیں، وہی عید کی نماز ادا کریں'۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'کووڈ-19 پروٹوکول کے مطابق مسجدوں میں صرف پانچ افراد ہی نماز ادا کر سکتے ہیں۔ لہٰذا بقیہ لوگ اپنے گھروں میں ہی عید کی نماز ادا کریں۔ گھر میں عید کی نماز ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اگر کسی گھر میں چار افراد ہیں، تو وہ لوگ باجماعت عید کی نماز ادا کریں، ورنہ اشراق کی نماز ادا کریں۔
وہیں، قومی دارالحکومت دہلی کی شاہ جہانی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے عوام سے اپیل کیا ہے کہ 'وہ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے عید الفطر کی نماز مسجدوں اور عیدگاہوں کے بجائے گھروں میں ہی ادا کریں'۔

عید ضرور منائیں، لیکن حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق

انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ 'جب شریعت نے ہمیں اس بات کی اجازت دی ہے کہ مہلک وبا سے بچنے کے لیے ہم عید الفطر کی نماز گھر میں ادا کر سکتے ہیں تو ہمیں اس پر عمل کرتے ہوئے عید الفطر کی نماز گھروں میں ہی ادا کرنی چاہیے'۔

فتح پوری مسجد کے شاہی امام ڈاکٹر مفتی مکرم احمد نے عوام سے عید الفطر کی نماز گھروں میں ہی ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔

کورونا کی گائیڈ لائن کے مطابق سادگی کے ساتھ عید منانے کی علما کی اپیل

انہوں نے کہا کہ' یہ ایک شرعی عذر ہے اور شریعت ہمیں اس عذر میں اجازت دیتی ہے کہ ہم مسجد میں اکٹھا نہ ہوں'۔ اس لیے میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ 'عید کی نماز گھروں میں رہ کر ہی ادا کی جائے'۔

وہیں آل انڈیا اتحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے تمام مسلمانوں سے سادگی کے ساتھ عید الفطر منانے کی اپیل کی ہے۔

اُنہوں نے کہا ہے کہ 'مسلمانوں کے لیے یہ دور امتحان کے مانند ہے، ایک طرف جہاں فلسطین میں مسلمانوں پر جو مظالم ڈھائے جا رہے ہیں اور یہودی اُن پر دہشت گردانہ حملہ کر ظلم کی انتہا کر رہے ہیں، تو وہیں دوسری طرف ہمارے ملک بھارت میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہزاروں لوگ اپنی جان گواں چکے ہیں، ایسے پُرآشوب ماحول میں مسلمانوں کی یہ مذہبی اور سماجی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ہم وطنوں کے رنج و غم میں روحانی طور پر شرکت کرتے ہوئے سادگی کے ساتھ عید الفطر منائیں'۔

واضح رہے کہ کووڈ کے خطرات کو دیکھتے ہوئے مذہبی مقامات میں صرف پانچ افراد کو عبادت کرنے کی اجازت دی گئی ہے، اس سے زیادہ ہونے پر پولیس کارروائی کرے گی۔ یہی وجہ ہے کہ علماء کرام نے بھی اپیل کیا ہے کہ 'کووڈ پروٹوکول کے مطابق عید کی نماز ادا کریں'۔

Last Updated : May 14, 2021, 7:55 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.