ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں ریاستی حکومت نے گذشتہ برس اترپردیش پولیس کے ذریعہ دو ایف آئی آر درج کی تھی۔
دہلی میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے الہ آباد اور کانپور میں وقف املاک کی غیر قانونی فروخت، اور منتقلی کی تحقیقات کا معاملہ سنبھال لیا ہے اور اس سلسلے میں اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
مزید پڑھیں: وسیم رضوی پر الزام ثابت لیکن سزا کیوں نہیں: مولانا کلب جواد
واضح رہے کہ وسیم رضوی کے خلاف دو ایف آئی آر درج تھیں جس میں ایک سنہ 2016 کا معاملہ ہے جو الہ آباد میں درج کیا گیا تھا اور دوسرا سنہ 2017 کا کیس ہے جو لکھنؤ میں رجسٹر کیا گیا تھا، اور ان دونوں کیسز میں رضوی کو نامزد کیا گیا تھا۔
اس کیس کی تفتیش کے لیے مرکز نے بدھ کے روز سی بی آئی کو منظوری دے دی ہے۔
خیال رہے کہ الہ آباد کیس کا تعلق سنہ 2016 میں امام باڑہ غلام حیدر میں تجاوزات اور دکانوں کی غیرقانونی تعمیر سے متعلق ہے جبکہ دوسرا لکھنؤ کا معاملہ ہے جو سنہ 2009 میں کانپور کے سوروپ نگر میں زمینوں پر قبضے کے الزامات سے متعلق ہے۔