ETV Bharat / state

Nupur Sharma Controversy: ہندو رکشا دل کے 50 کارکنان کے خلاف مقدمہ درج

author img

By

Published : Jun 16, 2022, 1:06 PM IST

11 جون کو ہندو رکھشا دل کے میٹروپولیٹن کنوینر شو چودھری عرف انو کو غازی آباد کے ٹیلا موڑ پولیس اسٹیشن کے افسران نے متنازعہ تبصرہ کرنے پر گرفتار کیا تھا۔ وہ اس وقت ڈاسنہ جیل میں بند ہے۔ اس پر ہندو رکشا دل کے قومی صدر پنکی چودھری کی قیادت میں کارکنوں نے ایس ایس پی دفتر پر مظاہرہ کیا اور اس کے بعد وہ ڈاسنہ جیل پہنچے۔ دھرنا مظاہرہ اور پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ Hindu Raksha Dal Leader Sent To Jail For Controversial Post On Social Media

مقدمہ درج
مقدمہ درج

ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی آباد کے مسوری پولیس اسٹیشن میں ہندو رکھشا دل (ایچ آر ڈی) کے قومی صدر بھوپیندر تومر عرف پنکی چودھری سمیت 10 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ انہوں نے جیل انتظامیہ پر جیل میں بند ایک شخص کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، اور ایسا نہ کرنے پر احتجاج اور ہنگامہ کر کے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی۔ پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کا بھی الزام ہے۔Hindu Raksha Dal Leader Sent To Jail For Controversial Post On Social Media

11 جون کو ہندو رکھشا دل کے میٹروپولیٹن کنوینر اشو چودھری عرف انو کو غازی آباد کے ٹیلا موڑ پولیس اسٹیشن کے افسران نے متنازعہ تبصرہ کرنے پر گرفتار کیا تھا۔ وہ اس وقت ڈاسنہ جیل میں بند ہے۔ اس پر ہندو رکشا دل کے قومی صدر پنکی چودھری کی قیادت میں کارکنوں نے ایس ایس پی دفتر پر مظاہرہ کیا اور اس کے بعد وہ ڈاسنہ جیل پہنچے۔ دھرنا مظاہرہ اور پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

پولیس اسٹیشن مسوری کے سب انسپکٹر مہیش چند شرما نے اس معاملے میں پنکی چودھری، قانونی مشیر سنکیت کٹارا، دیپک تیوتیا، گورو سسودیا، لتیش چودھری، دیپک،منیش، بھولے، سوربھ پنڈت سمیت 50-60 نامعلوم کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 188، 147، 353، 332، 341 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
مزید پڑھیں:Hindu Raksha Dal Convener-Arrested: ہندو رکشا دل کا کنوینر گرفتار


ایف آئی آر کے مطابق پنکی چوہدری نے جیل کے اندر سہولیات فراہم کرنے کے لیے اپنے کارکن ایشو عرف انو کو جیل کے نمبر پر کال کیا،لیکن فون نہیں آیا، الزام ہے کہ پنکی چودھری نے اس کے خلاف مظاہرے کا اہتمام کیا اور جیل انتظامیہ پر دباؤ ڈالنے لگا۔ اس دوران پنکی پر پولیس انتظامیہ کے افسران پر نامناسب ریمارکس کرنے اور بدتمیزی کرنے کا بھی الزام ہے۔

ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی آباد کے مسوری پولیس اسٹیشن میں ہندو رکھشا دل (ایچ آر ڈی) کے قومی صدر بھوپیندر تومر عرف پنکی چودھری سمیت 10 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ انہوں نے جیل انتظامیہ پر جیل میں بند ایک شخص کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، اور ایسا نہ کرنے پر احتجاج اور ہنگامہ کر کے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی۔ پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کا بھی الزام ہے۔Hindu Raksha Dal Leader Sent To Jail For Controversial Post On Social Media

11 جون کو ہندو رکھشا دل کے میٹروپولیٹن کنوینر اشو چودھری عرف انو کو غازی آباد کے ٹیلا موڑ پولیس اسٹیشن کے افسران نے متنازعہ تبصرہ کرنے پر گرفتار کیا تھا۔ وہ اس وقت ڈاسنہ جیل میں بند ہے۔ اس پر ہندو رکشا دل کے قومی صدر پنکی چودھری کی قیادت میں کارکنوں نے ایس ایس پی دفتر پر مظاہرہ کیا اور اس کے بعد وہ ڈاسنہ جیل پہنچے۔ دھرنا مظاہرہ اور پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

پولیس اسٹیشن مسوری کے سب انسپکٹر مہیش چند شرما نے اس معاملے میں پنکی چودھری، قانونی مشیر سنکیت کٹارا، دیپک تیوتیا، گورو سسودیا، لتیش چودھری، دیپک،منیش، بھولے، سوربھ پنڈت سمیت 50-60 نامعلوم کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 188، 147، 353، 332، 341 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
مزید پڑھیں:Hindu Raksha Dal Convener-Arrested: ہندو رکشا دل کا کنوینر گرفتار


ایف آئی آر کے مطابق پنکی چوہدری نے جیل کے اندر سہولیات فراہم کرنے کے لیے اپنے کارکن ایشو عرف انو کو جیل کے نمبر پر کال کیا،لیکن فون نہیں آیا، الزام ہے کہ پنکی چودھری نے اس کے خلاف مظاہرے کا اہتمام کیا اور جیل انتظامیہ پر دباؤ ڈالنے لگا۔ اس دوران پنکی پر پولیس انتظامیہ کے افسران پر نامناسب ریمارکس کرنے اور بدتمیزی کرنے کا بھی الزام ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.