ہردوئی: اترپردیش کے ضلع ہردوئی کے ملاواں کوتوالی علاقے میں ایک شادی شدہ خاتون اور اس کی معصوم بیٹی کو زندہ جلانے کا معاملہ روشنی میں آیا ہے۔ پولیس ذرائع نے پیر کو بتایا کہ اتوار اور پیر کی رات تقریبا دو بجے گہری نیند میں سورہی ماں اور نو ماہ کی معصوم بیٹی کو خاتون کے جیٹھ نے ڈیزل ڈال کر زندہ جلا دیا۔ اس حادثے میں شدید طور سے زخمی ماں۔بیٹی کو میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے نو مہینے کی معصومہ کو مردہ قرار دے دیا۔ خاتون کاشوہر نوکری کے لئے باہر گیا ہوا تھا۔ پولیس ناجائز تعلقات کے علاوہ پراپرٹی کے تنازع کے حساب سے معاملے کی جانچ کررہی ہے۔ ملزم کو پولیس تلاش کررہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملاواں کوتوالی علاقے کے شاہ پور ہریا میں رات تقریبا دو بجے اس وقت ہلچل مچ گئی جب گاؤں کے رہنے والے شیو ناتھ کی بیوی(30) رام شری اور اس کی نو ماہ کی بیٹی عاشقی جو ایک ہی چارپائی پر سورہی تھی۔ اچانک چارپائی میں آگ لگنے سے جلنے لگیں۔ اسی کے نزدیک دوسری چارپائی پر تین بچے سورہے تھے۔ شور سن کر باقی کنبے کے لوگ اور گاؤں کے لوگوں کے دونوں کو کسی طرح بچایا اور سی ایچ سی ملاواں میں علاج کے لئے داخل کرایا۔ جہاں سے دونوں کو میڈیکل کالج ریفر کردیا گیا۔ علاج کے لئے لے جاتے وقت راستے میں 9ماہ کی معصومہ نے دم توڑدیا جبکہ ماں کا نازک حالت میں علاج جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Teenager Burnt Alive in Pilibhit جنسی زیادتی میں ناکام شخص نے لڑکی کو زندہ جلایا
متوفیہ بچی کا والد لدھیانہ میں رہ کر مزدوری کرتے ہیں اور وہ کچھ دن قبل ہی گاؤں سے لدھیا نہ گیا ہے۔ خاتون کے چچا زاد سسر نے اس کے جیٹھ پرمیشور پر خاتون اور اس کی بیٹی پر ڈیزل ڈال کر زندہ جلانے کا الزام لگایا ہے۔ واقعہ کی جانکاری ملتے ہی ایس پی راجیش دویدی، ایس پی نرپیندر سمیت تھانہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔ ایس پی کے مطابق کنبے والوں کی شکایت کی بنیاد پر ملزم جیٹھ کی تلاش جاری ہے جو فرار ہے۔ پولیس اس معاملے میں ناجائز تعلقات کے علاوہ پراپرٹی تنازع کے اینگل سے معاملے کی جانچ کررہی ہے۔
یو این آئی