دراصل ایک شخص نے غازی آباد کی عدالت میں ایک درخواست کے ذریعے شکایت کی تھی کہ اس کے بھائی نے فلپ کارٹ کمپنی سے سلفاس Celphos on Flipkart خریدا تھا۔ اس کے بعد بھائی نے اسے کھا کر خودکشی کر لی۔ تاہم عدالت کے حکم کے بعد غازی آباد کے مسوری پولیس اسٹیشن نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
یہ مقدمہ آئی پی سی کی دفعہ 304 اور 120 بی کے تحت درج کیا گیا ہے۔ اس کے بعد مسوری پولیس نے فلپ کارٹ کمپنی کے ڈائریکٹر پروین پرساد، قائم مقام ڈائریکٹر منوج ایس منی اور ایریا منیجر انوبھو شرما کے خلاف سلفاس آن لائن فروخت کرنے کے معاملے میں عدالت کے حکم پر غیر ارادتاً قتل کے جرم میں ایف آئی آر درج Case Filed Against Director of Flipkart Company کی ہے۔
سارا معاملہ کیا ہے:
اس معاملے میں شکایت کنندہ کے وکیل کنور ایوب علی نے بتایا کہ مسوری کے رہنے والے شاہد نے عدالت میں درخواست دی تھی کہ اس کا بڑا بھائی عبدالواحد ٹیکسی چلاتا تھا۔ وہ پچھلے لاک ڈاؤن میں مالی تنگی کی وجہ سے بہت پریشان تھا اور اس نے 10 ستمبر کو فلپ کارٹ سے آن لائن 199 روپے میں آرڈر کر کے سلفاس پاؤڈر Celphos on Flipkart خریدا تھا۔
اسے 18 ستمبر کو سلفاس کی ڈیلیوری ملی تھی۔ اس کے بعد 24 ستمبر کو عبدالواحد نے سلفاس کھا لیا۔ حالت بگڑنے پر انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ جہاں علاج کے دوران اگلے دن 25 ستمبر کو اس کی موت ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں؛ جھارکھنڈ: ایف آئی سی سی آئی اور فلپ کارٹ کے ساتھ معاہدے پر دستخط
اس معاملے میں پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی، لیکن مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ جس کے بعد ان کے مؤکل نے عدالت میں اپیل کی اور عدالت کے حکم کے بعد اب اس معاملے میں مقدمہ Case Filed Against Director of Flipkart Company درج کر لیا گیا ہے۔