میرٹھ: ضلع میرٹھ کے ایک انٹر کالج میں مسلم خاتون ٹیچر کے ساتھ سر عام چھیڑ خانی کے معاملے میں نیا موڑ آیا ہے۔ بچوں کے خلاف شکایت پر مشتعل والدین ٹیچر کو دھمکی دینے ان کے گھر پہنچ گئے اور انہیں دھمکی دی، جس پر ٹیچر نے والدین کے خلاف پولیس میں شکایت درک کروائی۔ پولیس نے ٹیچر کی شکایت پر ملزم کی ماں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے جب کہ بچے کے والد تاحال فرار ہے، پولیس کو اس کی تلاش ہے۔ Case Filed Against Parents who Harassed Teacher
دراصل یہ پورا معاملہ میرٹھ کے کیتھور تھانہ علاقے کے رام منوہر لوہیا انٹر کالج کا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں 12ویں جماعت کے طالب علم واضح طور پر ٹیچر کو ہراساں کرتے نظر آرہے ہیں۔ الزام ہے کہ بچے کبھی گراؤنڈ میں اور کبھی کلاس روم میں ٹیچر پر نازیبا تبصرے کرتے تھے۔ اس معاملے کا ویڈیو بھی وائرل ہوا ہے۔
اس معاملے میں ٹیچر کی شکایت پر ایک لڑکی سمیت 4 طلباء کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جس میں دو ملزمان کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ لڑکی اور ایک طالب علم فرار ہیں۔ وہیں مذکورہ معاملے میں بچے کے والدین ٹیچر کو دھمکی دینے کے ارادے سے ان کے گھر پہنچے اور ٹیچر کو دھمکی دی۔ ٹیچر نے ان کے خلاف بھی پولیس میں شکایت کی اور دھمکی دینے والے والدین کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس تھانہ کیتھور نے اس معاملے میں ملزمہ ماں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔ اب دھمکی دینے والے باپ کی تلاش جاری ہے۔ ساتھ ہی ویڈیو وائرل کرنے والی لڑکی اب تک فرار ہے۔ پولیس کو اس کی بھی تلاش ہے۔
مزید پڑھیں: