میرٹھ: ریاست اتر پردیش کے میرٹھ میں ہندو جاگرن منچ کے صدر سچن سروہی کے ذریعے عیدالاضحیٰ کے موقع پر عید کی نماز سڑک پر پڑھے جانے کے متعلق دیے گئے متنازعہ بیان کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے میرٹھ کے پولیس کپتان نے سچن سروہی پر کارروائی کر ان کے خلاف سخت دفعہ لگاتے ہوئے میرٹھ کے سول لائن تھانے میں مقدمہ درج کیا ہے تاکہ شہر میں کسی بھی قسم کا ناخوشگوار واقعہ نہ پیش آئے۔
اُنتیس جون کو پورے ملک میں عیدالاضحیٰ کا تہوار منایا گیا۔ اس موقع پر میرٹھ میں بھی شاہی عید گاہ کے علاوہ شہر کی دیگر مساجد میں بھی عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کی گئی۔ وہیں میرٹھ میں ہندو جاگرن منچ کے صدر سچن سروہی نے الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ میرٹھ میں عید کی نماز سڑک پر ادا کی جاتی رہی ہے جس کو روکنے میں ضلع انتظامیہ ناکام ثابت ہو رہا ہے۔
سچن نے گزشتہ روز ایک کانفرنس کے دوران انتظامیہ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر عید کی نماز سڑک پر پڑھی گئی تو وہ بھی وہیں بیٹھ کر ہنومان چالیسا کا پاٹھ کریں گے، جس پر میرٹھ پولیس نے ان کے متنازعہ بیان کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے سچن سروہی کے خلاف میرٹھ کے سول لائن تھانے میں مقدمہ درج کیا تاکہ شہر میں طرح کا ناخوشگوار واقعہ نہ پیش آئے۔
پولیس کے مطابق شہر کی فضاء خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق کیوں نہ رکھتا ہو۔ شہر میں امن امان قائم کرانا پولیس کی ذمہ داری ہے اور سبھی تہوار پر سکون طریقے سے منائے جائے، اس لیے ایسے شر پسندوں کے خلاف پولیس سخت کارروائی کرنے میں پیچھے نہیں رہے گی۔