پولیس سپرنٹنڈنٹ شہر رویندر کمار نے اتوار کو بتایا کہ بریلی کوتوالی حلقہ کے نومحلہ مسجد گیٹ کےسامنے جمعہ کو مولانا توقیر رضا کی قیادت میں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے۔ دفعہ 144نافذ ہونے کے بعد بھی بھیڑ جمع ہوئی اور وہاں مولانا توقیر رضا نے اشتعال انگیز تبصرہ کرتے ہوئے دھمکی دی تھی۔ اس دوران انکے ساتھ ڈاکٹر نفیس اور ندیم خان بھی تھی۔
دھمکی آمیز ویڈیووائرل ہونے کے بعد اعلی افسران نے اس کا نوٹس لیا۔ اس کے بعد کوتوالی کی ایوب خاں چوکی انچارج سرجیت سنگھ پنڈیر کی طرف سے دھمکی دینے اور دفعہ 144کی خلاف ورزی کرنے کے معاملہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس میں مولانا توقیر رضا سمیت تین کو نامزد کیا گیا ہے، جبکہ 50 نامعلوم ہیں۔
اس سلسلہ میں کوتوالی انسپکٹر گیتیش کپل نے بتایا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد معاملہ کی اطلاع ملی۔ مقدمہ درج کرکے مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کو اسدالدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کی طرف سے بھی شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہرہ کیا گیا تھا۔