علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) کے کارڈیولوجی شعبہ میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے یوپی چیپٹر کی کارڈیو پریونٹ 2022 کانفرنس کی تقریب کا افتتاح کیا۔Cardioprevent-2022 Conference At JNME AMI In Aligarh
وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے افتتاحی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'امراض قلب کے سلسلہ میں ماہرین مسلسل تحقیق کررہے ہیں۔ دل کو توانا اور تندرست رکھنے کے لئے بحیرہ روم (میڈیٹیرینئن) کی غذائی عادات کے فوائد مسلّم ہیں۔ بحیرہ روم کے ممالک میں لوگوں کی غذا قلبی خطرے کم کرتی ہے اور دل کی بیماری سے بچاؤ میں حیرت انگیز امکانات پیش کرتی ہے۔
پروفیسر منصور نے امراض قلب کے ماہرین کو دل اور خون کی شریانوں سے متعلق کسی بھی بیماری کی تشخیص، علاج اور روک تھام کے لئے خصوصی تربیت فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جے این ایم سی میں کارڈیالوجی شعبہ کمزور معاشی طبقے کے لوگوں کو سستی قیمت پر بہترین طبی سہولیات فراہم کر کے ان کی بہت بڑی خدمت کر رہا ہے۔
اس موقع پر دہلی کے گنگا رام اسپتال کے معروف کارڈیالوجسٹ پدم شری ڈاکٹر ایس سی منچندا نے اس کارڈیو پریونٹ 2022 کانفرنس کو بہت ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ حالانکہ قلب سے مطابق بیماریاں چالیس سال کے بعد شروع ہوتی ہیں لیکن اس کی بنیاد بچپن سے ہی شروع ہو جاتی ہے۔ قلب کی بیماریوں سے بچنے کے لئے ہمیں اپنی روز مرہ کی زندگی پر توجہ دینی ہوگی خاص کر باہر کی کھانے پینے کی چیزوں پر، تمباکو اور شراب کا استعمال نہیں کرنا چاہیے اور تناو سے بھی دور رہنا چاہیے آج کل نوجوان نسل تناو میں زیادہ رہتی ہے۔
پروفیسر ایم یو ربانی (ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن چیئرمین، شعبہ کارڈیالوجی اور صدر، کارڈیالوجیکل سوساءٹی آف انڈیا، یو پی چیپٹر) نے کہاکہ دل کا دورہ ایک دن میں تیار نہیں ہوتا بلکہ یہ سالوں کی مدت میں تیار ہوتا ہے، زیادہ تر لوگ اس کی علامت کو نظر انداز کر دیتے ہیں یا اس کی علامت ظاہر ہی نہیں ہوتی تو اس کے لئے دل کے دورے کے اعلی خطرے کے مریضوں کو مستقل اپنی جانچ کرواتی رہنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:Exhibition of Achievements of Muslim Women تاریخ اسلام کی خواتین کے کارناموں کی نمائش
پروفیسر ربانی نے مزید بتایا کہ ہندوستان میں مغرب کے مقابلے قلب کے دورے کی عمر کم ہے، ہندوستان میں 35 سال کی عمر کے لوگوں کو بھی قلب کے دورے ہورہے ہیں۔ اسے قلب کے مریضوں کی تعداد تیس سے پینتیس فیصد ہے، خاص طور سے تماکو نوشی کرنے والوں میں قلب کے دورے کے امکانات زیادہ بڑھ جاتے ہیں ۔
اے ایم یو پرو وائس چانسلر اور پروگرام کے مہمان اعزازی پروفیسر محمد گلریز نے زور دیتے ہوئے کہاکہ صحت مند طرز زندگی کے انتخاب اور متحرک زندگی سے دل کی بیماریوں کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔ سرخ گوشت، شکر اور غیر صحت بخش چربی کی کھپت کو محدود کریں، تمباکو نوشی ترک کریں، اپنے کولیسٹرول کی جانچ کریں اور اپنے وزن کو کنٹرول میں رکھیں۔ قلبی امراض پر قابو پانے میں ان کا اہم کردار ہے۔Cardioprevent-2022 Conference At JNME AMI In Aligarh