وزیراعظم نریندرمودی کی اپیل پر آج پورے ملک میں سبھی لوگوں نے گھر کی لائٹ بند کرکے ٹارچ، موبائل فلیش کو جلاکر اتحاد پیش کرتے ہوئے کورونا وائرس سے لڑنے کا عہد لیا۔
اترپردیش کی دارالحکومت لکھنؤ میں بھی ٹھیک نو بجے اندھیرے کی چادر اوڑھ لیا۔ یہاں کے شہریوں نے وزیراعظم کی اپیل پر لبیک کہتے ہوئے ٹھیک نو بجے گھروں کی لائٹ بند کر دیا، اور مومبتیاں، ٹارچ، موبائل فلیش جلاکر کورونا وائرس کو روکنے کے لیے یکجہتی کا پیغام دیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران محمد توفیق نے کہا کہ ہم وزیراعظم کے اپیل کا خیرمقدم کرتے ہوئے اپنے گھروں کی لائٹ بند کر کے موم بتیاں جلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس لوگوں کا مذہب نہیں دیکھتا بلکہ سبھی پر اپنا اثر دکھا رہا ہے۔
ابھیشیک کمار نے بات چیت کے دوران کہا کہ وزیراعظم نے جو اپیل کی تھی، ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہم نے اپنے گھر کی لائٹ بند کرکے موبائل فلیش، ٹارچ اور موم بتیاں جلا کر یہ پیغام دیا ہے کہ ہم جلد ہی کورونا وائرس کو ختم کر دیں گے گے تاکہ ہمارا سماج اور ملک محفوظ رہ سکے۔
وزیراعظم نے اپیل کی تھی کہ صرف گھروں کی لائٹ بند کرکے عوام چھت یا بالکنی میں کھڑے ہوکر موم بتیاں، ٹارچ یا موبائل لائٹ روشن کریں، لیکن نوابی شہر لکھنؤ کی عوام زیادہ ہی جذباتی نظر آئی۔
یہاں کے لوگوں نے وقت کے پہلے ہی 'دیوالی' منانا شروع کر دیا اور جم کر آتش بازی کر کے ماحولیات کو آلودہ کرنے کا کام کیا۔
وزیراعظم نے صرف لائٹ بند کر کے موم بتیاں، موبائل فلیش روشن کرنے کی اپیل کی، لیکن یہاں پر لوگوں نے 'سوسل ڈسٹنس' کا خیال نہ رکھتے ہوئے تالی اور تھالی پیٹنے کا بھی کام کیا