ساون کے مہینہ کے آغاز کے ساتھ ہی ملک کے متعدد ریاستوں سے برادارن وطن کانوڑ یاترا نکالتے ہیں،یہ عقیدت مند اپبنے کندھوں پر کانوڑ کو رکھ کر ہریدورا جاکر اپنے عقیدت کا اظہار کرتے ہیں،اور وہاں سے پانی لاتے ہیں۔
ریاست اتر پردیش کے متعدد اضلاع سے بھی برادارن وطن کانوڑ یاترا نکا لتے ہیں،ریاست کے ضلع میرٹھ میں مسلم تنظمیوں اور تاجروں کی جانب سے متعدد مقامات پر ان کانوڑ یاتریوں کی سہولیات اور ان کی خدمات کے لئے مخصوص کیمپ لگائے گئے ہیں،ان کیمپوں کے لگانے کا مقصد آپسی بھا ئی چارگی کو فروغ دینا ہے ۔
Management of facilities for Kanwar Yatri by Muslims in UP
کانوڑ یاترا کی شروعات کے ساتھ ہی اتر پردیش کے اکثر شہروں میں بھنڈارا کیمپز کا اہتمام کیا جاتا ہے، میرٹھ میں بھی مسلم تنظیموں کی جانب سے اس طرح کے سینکڑوں کیمپز لگائے گئے ہیں، شہر کے ہاپوڈ اڈہ چوراہے پر مسلم تاجروں اور ویپار سنگھ کی جانب سے گزشتہ 18 برسوں سے کیمپ منعقد کیا جا رہا ہے، علاقے کے مسلم کاروباری نہ صرف اس کیمپ کا اہتمام کرتے ہیں بلکہ رضاکارانہ طور پر خدمات بھی انجام دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں:Mosque Gate Closed due to Kanwar Yatra: کانوڑ یاترا کی وجہ مسجد کا مین گیٹ بند کر دیا گیا
مسلم تاجروں کا کہنا ہے کہ اس طرح سے ایک دوسرے کے تیوہار اور خوشیوں میں شامل ہوکر ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں،اور بھائی چارگی کو فروغ دیتے ہیں۔ دوسری جانب پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کانوڑیوں پر پھول برساکر ان کا استقبال کر رہے ہیں۔
وہیں ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کانوڑ یاتریوں کو ریاستی حکومت کی جانب سے سہولیات پہنچانے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کاوڑ یاتریوںپر ٹیکس رائے دہندگاں کے پیسوں سے ہیلی کاپٹرزسے پھول برسائے گئے،پولیس آفیسر ان کے پیروں کی مالش کر رہے ہیں،غازی آباد میں لوہار کی دکانوں کو بند کروادیاگیا،میرٹھ میں ایک پولیس اسٹیشن میں ایک مسلم آفیسر کو آپ نے نام ہٹوادیا