ریاست اترپردیش میں کانپور کے پریس کلب میں میگسیسے ایوارڈ یافتہ سندیپ پانڈے نے آج صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانپور کی خواتین قابل تعریف ہیں، جو یہ احتجاج چلا رہی ہیں اور اب یہ احتجاج کامیابی کی طرف بڑھ رہا ہے ۔
انہوں نے شہریت ترمیمی قانون سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ اب یا تو سرکار گرے گی یا پھر یہ قانون واپس ہوگا۔ کیوںکہ اس قانون کے خلاف احتجاج کی چنگاری پورے بھارت میں پھیل چکی ہے، جس کی باگ ڈورخواتین کے ہاتھ میں ہے۔
دہلی ،گیا، لکھنؤ اور کانپور میں میں نے دیکھا ہر جگہ خواتین ہی احتجاج کر رہی ہیں، جو پہلے کبھی ایسا دیکھنے کو نہیں ملا تھا، ان کا کہنا تھا کہ شہریت ترمیمی قانون بہت خطرناک ہے جس کی وجہ سے اس ملک کے غریب طبقہ کو بہت نقصان ہوگا۔
ایسا نہیں ہے کہ اس قانون سے صرف مسلمانوں کو ہی نقصان پہنچے گا بلکہ سبھی کمزور اور کم پڑھے لکھے لوگوں کو نقصان پہنچے گا، اس قانون سے متعلق سرکار کی پالیسی صاف نہیں ہے، اس نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا ہے کہ کمزور و پسماندہ لوگ جن کے پاس کاغذ نہیں ہے ان کا وہ کیا کرے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سی اے اے بے حد خطرناک قانون ہے، جس میں این آر سی بھی چھپا ہوا ہے اور سرکار کا نظریہ بھی مشکوک ہے۔