ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں گھنٹا گھر میں سی اے اے قانون کے خلاف خواتین احتجاجی مظاہرہ کر رہی ہیں۔
وہیں سابق گورنر عزیز قریشی کے خلاف گومتی نگر تھانہ میں دفع 145 اور 188 کے تحت ایف آئی آر درج کیا گیا۔
ان کے ساتھ جلیل، محفوظ، سلمان، ولی محمد، رہنما خان، پرینکا مشرا، سنیل لودھی سمیت نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر میں نامزد کیا ہے۔
واضح رہے کہ عزیز قریشی لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں دوبار گئے اور وہاں پر مظاہرین کو خطاب بھی کیا۔ سی اے اے قانوں، این آر سی اور این آر پی کے خلاف احتجاج چل رہے گومتی نگر میں بھی شامل ہوئے۔
گزشتہ روز انہوں نے کینڈل مارچ نکال کر احتجاج کیا تھا، جس پر گومتی نگر پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کیا ہے۔
وہیں گھنٹہ گھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عزیز قریشی نے کہا تھا کہ میں لکھنؤ کی بہادر خواتین کے لئے آیا ہوں ہوں۔
انہوں نے حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ سرکار میں نا مرد لوگ قابض ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے قانون بن رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: گوڈسے کے ماننے والوں پر ہم نے کوئی احسان نہیں کیا
انہوں نے کہا کہ حکومت کے لوگ خواتین کے خلاف گندے الفاظ استعمال کر رہے ہیں، چاہے وہ دہلی کے شاہین باغ کی خواتین ہوں یا لکھنؤ کی خواتین۔ یہ تاریخ ایسے لوگوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی جو خواتین کے خلاف تشدد کرتے ہیں۔
غور طلب ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ میں ہوئے احتجاج میں پولیس نے نوجوانوں، سماجی کارکنان اور خواتین پر کئی دفعات میں ایف آئی آر درج کیا ہے۔