ETV Bharat / state

سابق گورنرعزیز قریشی کے خلاف ایف آئی آر درج - سابق گورنر عزیز قریشی کے خلاف ایف آئی آر درج

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرین خواتین کی حمائت میں سابق گورنر عزیز قریشی لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پہنچے تھے اور گومتی نگر کے احتجاج میں بھی شامل رہے، جس کی وجہ سے ان کے خلاف گومتی نگر تھانہ میں ایف آئی آر درج کیا گیا۔

سابق گورنر عزیز قریشی کے خلاف ایف آئی آر درج
سابق گورنر عزیز قریشی کے خلاف ایف آئی آر درج
author img

By

Published : Feb 4, 2020, 9:33 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 2:45 AM IST

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں گھنٹا گھر میں سی اے اے قانون کے خلاف خواتین احتجاجی مظاہرہ کر رہی ہیں۔

وہیں سابق گورنر عزیز قریشی کے خلاف گومتی نگر تھانہ میں دفع 145 اور 188 کے تحت ایف آئی آر درج کیا گیا۔

سی اے اے:سابق گورنر عزیز قریشی کے خلاف ایف آئی آر درج

ان کے ساتھ جلیل، محفوظ، سلمان، ولی محمد، رہنما خان، پرینکا مشرا، سنیل لودھی سمیت نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر میں نامزد کیا ہے۔

واضح رہے کہ عزیز قریشی لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں دوبار گئے اور وہاں پر مظاہرین کو خطاب بھی کیا۔ سی اے اے قانوں، این آر سی اور این آر پی کے خلاف احتجاج چل رہے گومتی نگر میں بھی شامل ہوئے۔

گزشتہ روز انہوں نے کینڈل مارچ نکال کر احتجاج کیا تھا، جس پر گومتی نگر پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کیا ہے۔

وہیں گھنٹہ گھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عزیز قریشی نے کہا تھا کہ میں لکھنؤ کی بہادر خواتین کے لئے آیا ہوں ہوں۔

انہوں نے حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ سرکار میں نا مرد لوگ قابض ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے قانون بن رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: گوڈسے کے ماننے والوں پر ہم نے کوئی احسان نہیں کیا

انہوں نے کہا کہ حکومت کے لوگ خواتین کے خلاف گندے الفاظ استعمال کر رہے ہیں، چاہے وہ دہلی کے شاہین باغ کی خواتین ہوں یا لکھنؤ کی خواتین۔ یہ تاریخ ایسے لوگوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی جو خواتین کے خلاف تشدد کرتے ہیں۔

غور طلب ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ میں ہوئے احتجاج میں پولیس نے نوجوانوں، سماجی کارکنان اور خواتین پر کئی دفعات میں ایف آئی آر درج کیا ہے۔

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں گھنٹا گھر میں سی اے اے قانون کے خلاف خواتین احتجاجی مظاہرہ کر رہی ہیں۔

وہیں سابق گورنر عزیز قریشی کے خلاف گومتی نگر تھانہ میں دفع 145 اور 188 کے تحت ایف آئی آر درج کیا گیا۔

سی اے اے:سابق گورنر عزیز قریشی کے خلاف ایف آئی آر درج

ان کے ساتھ جلیل، محفوظ، سلمان، ولی محمد، رہنما خان، پرینکا مشرا، سنیل لودھی سمیت نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر میں نامزد کیا ہے۔

واضح رہے کہ عزیز قریشی لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں دوبار گئے اور وہاں پر مظاہرین کو خطاب بھی کیا۔ سی اے اے قانوں، این آر سی اور این آر پی کے خلاف احتجاج چل رہے گومتی نگر میں بھی شامل ہوئے۔

گزشتہ روز انہوں نے کینڈل مارچ نکال کر احتجاج کیا تھا، جس پر گومتی نگر پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کیا ہے۔

وہیں گھنٹہ گھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عزیز قریشی نے کہا تھا کہ میں لکھنؤ کی بہادر خواتین کے لئے آیا ہوں ہوں۔

انہوں نے حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ سرکار میں نا مرد لوگ قابض ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے قانون بن رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: گوڈسے کے ماننے والوں پر ہم نے کوئی احسان نہیں کیا

انہوں نے کہا کہ حکومت کے لوگ خواتین کے خلاف گندے الفاظ استعمال کر رہے ہیں، چاہے وہ دہلی کے شاہین باغ کی خواتین ہوں یا لکھنؤ کی خواتین۔ یہ تاریخ ایسے لوگوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی جو خواتین کے خلاف تشدد کرتے ہیں۔

غور طلب ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ میں ہوئے احتجاج میں پولیس نے نوجوانوں، سماجی کارکنان اور خواتین پر کئی دفعات میں ایف آئی آر درج کیا ہے۔

Intro:شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرین خواتین کی حمائت میں سابق گورنر عزیز قریشی لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پہنچے تھے اور گومتی نگر کے احتجاج میں بھی شامل رہے، جس وجہ سے آج ان پر گومتی نگر تھانہ میں ایف آئی آر درج کر لیا گیا ہے۔


@up_luc_02_caa aziz quraishi_pkg_7204798

# 30/01/2020
عزیز قریشی کی بائٹ یہاں سے لے سکتے ہیں۔



Body:سابق گورنر عزیز قریشی پر گومتی نگر تھانہ میں دفع 145 اور 188 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان کے ساتھ جلیل، محفوظ، سلمان، ولی محمد، رہنما خان، پرینکا مشرا، سنیل لودھی اور نامعلوم افراد کو ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ عزیز قریشی لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں دوبار گئے اور وہاں پر مظاہرین کو خطاب بھی کیا۔ اس کے علاوہ گومتی نگر کے احتجاج بھی گئے، جو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف چل رہا ہے۔

جہاں پر سابق گورنر کئی بار گئے ہیں اور گزشتہ روز انہوں نے کینڈل مارچ نکال کر احتجاج کیا تھا، جس پر آج گومتی نگر پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آرز درج کیا ہے۔

گھنٹہ گھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عزیز قریشی نے کہا تھا کہ میں لکھنؤ کی بہادر خواتین کے لئے آیا ہوں ہوں۔ انہوں نے حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ سرکار میں نا مرد لوگ قابض ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے قانون بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے لوگ خواتین کے خلاف گندے الفاظ استعمال کر رہے ہیں، چاہے وہ دہلی کے شاہین باغ کی خواتین ہوں یا لکھنؤ کی خواتین۔ مسٹر قریشی نے کہا کہ تاریخ ایسے لوگوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی جو خواتین کے خلاف تشدد کرتے ہیں۔




Conclusion:شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ میں ہوئے احتجاج میں پولیس نے نوجوانوں، سماجی کارکنان اور خواتین پر کئی دفعات میں ایف آئی آر درج کیا ہے۔
Last Updated : Feb 29, 2020, 2:45 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.