ہر مرتبہ جب انتخابات آتے ہیں، تو یہاں آ کر امیدوار ترقی کا وعدہ ضرور کرتے ہیں۔ لیکن اس گاؤں کا ایک ریکارڈ یہ بھی ہے کہ جیتنے کے بعد آج تک کوئی بھی رکن پارلیمان یا رکن اسمبلی یہاں کے حالات کا جائزہ لینے کی زحمت گوارا نہیں کی۔
گھوسی اسمبلی سے چھ مرتبہ ایم ایل اے رہے پھاگو چوہان کے استعفے سے خالی ہوئی نشست پر ضمنی انتخاب ہو رہے ہیں۔ پھاگو چوہان بہار کے گورنر کے عہدے پر فائز ہیں۔ پھاگو چوہان نے بھی کبھی کامیابی حاصل کرنے کے بعد مرزا جمال پور کا رخ نہیں کیا۔ ایک بار پھر مختلف پارٹیوں کے امیدوار یہاں ووٹ مانگنے آئیں گے۔
![مرزاجمال پور خستہ حالی کا شکار](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/up-mau-02-no-devp-pkg-upur10005_01102019222353_0110f_1569948833_449.jpg)
مقامی باشندوں کے مطابق گاؤں کا کوئی بھی مسئلہ گاؤں پردھان ہی حل کرتے ہیں۔ لیکن بجٹ کم رہنے سے گاؤں کے سڑکیں بے حد خراب ہیں۔ یہاں کا سیور سسٹم ناقص ہے۔ نہروں پر تعمیر کی گئی پلیا بھی حادثے کو دعوت دے رہی ہے۔ اب یہاں کے ووٹرز کو کسی ایم پی یا ایم ایل اے سے کوئی امید نہیں ہے۔
گاؤں کی موجودہ پردھان میرا یادو کے شوہر ڈاکٹر دیویندر یادو کہتے ہیں کہ ہم لوگوں نے اب سیاسی رہنماؤں کا انتظار کرنا چھوڑ دیا ہے۔