ETV Bharat / state

بی جے پی کی ٹوپی نہ پہننے پر واویلا - vdeo

ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے دیوان انسٹی ٹیوٹ کی طالبہ نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔ متاثرہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ' انہیں بی جے پی کی ٹوپی نہ پہننے پر پریشان کیا گیا۔ دو طالب علموں نے انہیں غلط طریقے سے چھونے کی کوشش کی'۔

بی جے پی کی ٹوپی نہ پہننے پر واویلا
author img

By

Published : Apr 5, 2019, 11:26 PM IST

دیوان انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل ایم ایس شرما کا کہنا ہے کہ کالج سے شعبہ قانون کے طلبا و طالبات آگرہ ٹرپ پر گئے تھے۔ نگرانی کے لیے دو خواتین اور دو مرد ٹیچرز بھی ساتھ تھے اسی دوران یہ واقعہ ہوا۔ اس معاملے پر انہوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو طالب علموں کو معطل کردیا ہے۔

طالبہ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ ' کالج کی جانب سے آگرہ ٹرپ پر گئی ہوئی تھی۔ 55 طلباء و طالبات میں میں واحد مسلم لڑکی تھی۔ بس میں چار اساتذہ موجود تھے، ان کی موجودگی میں طلباء نشے کی حالت میں مجھے ٹارگیٹ کرنے لگے اور میرے ساتھ نازیبا حرکت کرنے لگے'۔

متاثرہ نے اپنے دوسرے ٹویٹ پوسٹ میں لکھا کہ ' بی جے پی کی ٹوپی پہننے سے انکار کرنے پر میرے ساتھ بد سلوکی کی گئی اور مجھے غلط طریقے سے چھونے کی کوشش ہوئی۔'

اس پر کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما ششی تھرور نے ٹویٹ پوسٹ میں وزیراعظم مودی پر طنز کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ' کیا یہی ہے مودی کا نیو انڈیا ہے میں اپنا پرانا انڈیا چاہتا ہوں'۔

ٹرپ پر جانے والے طلباء دو گروپز میں میں منقسم ہیں۔ ایک گروپ کا کہنا ہے کہ یہ جھوٹا الزام ہے جبکہ طالبہ اپنے بیان اور شکایت پر قائم ہے۔ اس گروپ کے پاس طالبہ کا ڈانس کرتے ہوئے ایک ویڈیو بھی ہے جسے بنیاد بنا کر کہا جارہا ہے کہ اگر ان کے ساتھ ایسی حرکت ہوئی ہوتی تو وہ ڈانس کیوں کرتیں، لیکن طالبہ نے آف کیمرا بتایا کہ خوف کی وجہ سے وہ لوگ جو بھی کہہ رہے تھے وہ کر رہی تھیں۔

بی جے پی کی ٹوپی نہ پہننے پر واویلا

ٹرپ میں ساتھ رہنے والے ٹیچر انکر شرما نے اس پورے معاملے کو غلط فہمی قرار دیا ہے۔ انہوں نے سبھی الزامات کی تردید کی ہے جبکہ کالج انتظامیہ نے طالبہ کی شکایت پر کاروائی کی اور دو طالب علموں کو معطل کردیا۔

فی الحال پورا معاملہ فرقہ وارانہ رنگ میں تبدیل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے اس بارے میں پولیس کو کوئی اطلاع نہیں ہے۔

دیوان انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل ایم ایس شرما کا کہنا ہے کہ کالج سے شعبہ قانون کے طلبا و طالبات آگرہ ٹرپ پر گئے تھے۔ نگرانی کے لیے دو خواتین اور دو مرد ٹیچرز بھی ساتھ تھے اسی دوران یہ واقعہ ہوا۔ اس معاملے پر انہوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو طالب علموں کو معطل کردیا ہے۔

طالبہ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ ' کالج کی جانب سے آگرہ ٹرپ پر گئی ہوئی تھی۔ 55 طلباء و طالبات میں میں واحد مسلم لڑکی تھی۔ بس میں چار اساتذہ موجود تھے، ان کی موجودگی میں طلباء نشے کی حالت میں مجھے ٹارگیٹ کرنے لگے اور میرے ساتھ نازیبا حرکت کرنے لگے'۔

متاثرہ نے اپنے دوسرے ٹویٹ پوسٹ میں لکھا کہ ' بی جے پی کی ٹوپی پہننے سے انکار کرنے پر میرے ساتھ بد سلوکی کی گئی اور مجھے غلط طریقے سے چھونے کی کوشش ہوئی۔'

اس پر کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما ششی تھرور نے ٹویٹ پوسٹ میں وزیراعظم مودی پر طنز کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ' کیا یہی ہے مودی کا نیو انڈیا ہے میں اپنا پرانا انڈیا چاہتا ہوں'۔

ٹرپ پر جانے والے طلباء دو گروپز میں میں منقسم ہیں۔ ایک گروپ کا کہنا ہے کہ یہ جھوٹا الزام ہے جبکہ طالبہ اپنے بیان اور شکایت پر قائم ہے۔ اس گروپ کے پاس طالبہ کا ڈانس کرتے ہوئے ایک ویڈیو بھی ہے جسے بنیاد بنا کر کہا جارہا ہے کہ اگر ان کے ساتھ ایسی حرکت ہوئی ہوتی تو وہ ڈانس کیوں کرتیں، لیکن طالبہ نے آف کیمرا بتایا کہ خوف کی وجہ سے وہ لوگ جو بھی کہہ رہے تھے وہ کر رہی تھیں۔

بی جے پی کی ٹوپی نہ پہننے پر واویلا

ٹرپ میں ساتھ رہنے والے ٹیچر انکر شرما نے اس پورے معاملے کو غلط فہمی قرار دیا ہے۔ انہوں نے سبھی الزامات کی تردید کی ہے جبکہ کالج انتظامیہ نے طالبہ کی شکایت پر کاروائی کی اور دو طالب علموں کو معطل کردیا۔

فی الحال پورا معاملہ فرقہ وارانہ رنگ میں تبدیل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے اس بارے میں پولیس کو کوئی اطلاع نہیں ہے۔

Intro:ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ کے دیوان انسٹیٹیوٹ کی طالبہ نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے. سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پوسٹ میں لکھا ہے دو طالب علموں نے انہیں بی جے پی کی ٹوپی نہ پہننے پر قابل اعتراض مقامات کو چھونے کی کوشش کی گئی..


Body:دیوان انسٹیٹیوٹ کے پرنسپل ایم ایس شرما کا کہنا ہے کہ کالج سے شعبہ قانون کے طلبا و طالبات آگرہ ٹرپ پر گئے ہوئے تھے. نگرانی کے لیے دو خاتون اور دو مرد اساتذہ بھی ساتھ میں تھے اسی دوران یہ واردات انجام دیا گیا ہے. انہوں فوری کارروائی کرتے ہوئے دو طالب علموں کو معطل کردیا ہے.
طالبہ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے' کالج کی جانب سے آگرہ ٹرپ پر گئی ہوئی تھی. 55 طلباء و طالبات میں میں واحد مسلم لڑکی تھی بس میں چار اساتذہ موجود تھے. ان کے موجودگی میں طلباء نشے کی حالت میں مجھے ٹارگیٹ کرنے لگے اور میرے ساتھ نازیبہ حرکت کرنے لگے '
انہوں دوسرے ٹویٹ پوسٹ میں لکھا کہ' بی جے پی کی ٹوپی پہننے سے انکار کرنے پر ہمارے ساتھ بد سلوکی کرنے لگے اور مجھے چھونے کی کوشش کرنے لگے'
اس پر کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما ششی تھرور نے ٹویٹ پوسٹ میں مودی پر طنز کرتے ہوئے لکھا ہے کیا یہی ہے مودی کا نیو انڈیا میں اپنا پرانا انڈیا چاہتا ہوں '
ٹرپ پر جانے والے طلباء دو گروپوں میں میں بٹے ہوئے ہیں. ایک گروپ کا کہنا ہے کہ جھوٹا الزام ہے جبکہ طالبہ اپنے بیان اور شکایت پر قائم ہے. اس گروپ کے پاس طالبہ ڈانس کرتے ہوئے ایک ویڈیو بھی ہے جس بنیاد بنا کر کہا جارہا ہے کہ اگر ان کے ساتھ ایسی حرکت ہوئی ہوتی تو ڈانس کیوں کرتی،لیکن طالبہ نے آف کیمرا بتایا کہ خوف کی وجہ سے وہ لوگ جو بھی کہہ رہے تھے وہ کررہی تھی.

ٹرپ میں ساتھ رہنے والے استاد انکر شرما نے اس پورے معاملے کو غلط فہمی قرار دیا ہے انہوں نے سبھی الزامات کی تردید کی ہے جبکہ کالج انتظامیہ نے طالبہ کی شکایت پر کاروائی کی اور دو طالب علموں کا خارجہ کردیا ہے.

فی الحال پورا معاملہ فرقہ وارانہ رنگ میں تبدیل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے. اس بارے میں پولیس کو کوئی معلومات نہیں ہے.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.