ETV Bharat / state

UP Budget 2022:یوگی حکومت کے بجٹ سے کپڑا صنعت سے وابستہ کاروباری مایوس - یوگی حکومت کے بجٹ پر کپڑا کے تاجروں کا ردِعمل

کاروباری شہر ہونے کی وجہ سے میرٹھ کے کاروباریوں کو اس بجٹ سے کافی اُمیدیں وابستہ تھی۔ خاص طور پر کپڑا صنعت کے ہینڈ اور پاور لوم کاروبار سے وابستہ کاریگروں اور لوم کاروباریوں کو بجلی کے فلیٹ ریٹ اور بند پڑی میرٹھ کی دو بڑی ملوں کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے بجٹ مختص کئے جانے کی اُمید تھی۔ Textile Traders React to Yogi Government's Budget

کاروباری
کاروباری
author img

By

Published : May 30, 2022, 8:01 AM IST

ریاست اترپردیش میں بر سرِ اقتدار بی جے پی کی یوگی حکومت نے اپنے دوسرے ٹرم کا پہلا اور اب تک کا سب سے بڑا بجٹ پیش کیا ہے۔ چھ لاکھ پندرہ ہزار کروڑ روپیہ کے اس بجٹ میں یوگی حکومت نے ترقیاتی کاموں کی رفتار کو تیز کرنے اور نئے پروجیکٹس کو شروع کرنے کے مقصد سے بڑی رقم مختص کرنے کے ساتھ صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے بھی بجٹ میں اضافہ کیا ہے۔ Textile Traders React to Yogi Government's Budget

کاروباری

کاروباری شہر ہونے کی وجہ سے میرٹھ کے کاروباریوں کو اس بجٹ سے کافی اُمیدیں وابستہ تھی۔ خاص طور پر کپڑا صنعت کے ہینڈ اور پاور لوم کاروبار سے وابستہ کاریگروں اور لوم کاروباریوں کو بجلی کے فلیٹ ریٹ اور بند پڑی میرٹھ کی دو بڑی کتائی ملوں کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے بجٹ مختص کئے جانے کی اُمید تھی۔


یوگی حکومت نے بنکروں کو راحت دینے کے لیے سبسڈی میں اضافہ تو کیا ،لیکن اس کاروبار سے منسلک لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ رقم اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے۔ وہیں غریب کلیان اور مفت راشن اسکیم کے ساتھ اُجولا اسکیم میں دو گیس ریفل سلینڈر مفت دینے کے فیصلے کی ماہرین اقتصادیات نے ستائش تو کی ہے لیکن اس کے دائرے کو اُجولا اسکیم کے مستحقین تک محدود رکھنے پر نا اتفاقی بھی ظاہر کی ہے-

مزید پڑھیں:UP Budget 2022: قومی دیہی صحت مشن کے لیے 10547 کروڑ روپے کی تجویز


مومن انصار سبھا اور بنکر وکاس سمیتی کے اراکین کا کہنا ہے کہ سرکار نے پاور سبسڈی کا بجٹ ڈیڑھ سو کروڑ سے بڑھا کر ڈھائی سو کروڑ تو کیا ہے، جس سے بنکروں کو کچھ راحت ملنے کی امید ہے، لیکن بجلی بل کے فلیٹ ریٹ پر حکومت نے تاحال کچھ بھی صاف نہیں کیا ہے. وہیں دوسری جانب ان کا کہنا ہے کہ سبسڈی کے لیے بجٹ میں پانچ سو کروڑ کی رقم مختص کرنی چاہئے تھی، لیکن حکومت نے کسانوں کی طرح کپڑا صنعت سے وابستہ بنکر کاروباریوں کے ساتھ برابری کا برتاؤ نہیں کیا ہے ۔

ریاست اترپردیش میں بر سرِ اقتدار بی جے پی کی یوگی حکومت نے اپنے دوسرے ٹرم کا پہلا اور اب تک کا سب سے بڑا بجٹ پیش کیا ہے۔ چھ لاکھ پندرہ ہزار کروڑ روپیہ کے اس بجٹ میں یوگی حکومت نے ترقیاتی کاموں کی رفتار کو تیز کرنے اور نئے پروجیکٹس کو شروع کرنے کے مقصد سے بڑی رقم مختص کرنے کے ساتھ صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے بھی بجٹ میں اضافہ کیا ہے۔ Textile Traders React to Yogi Government's Budget

کاروباری

کاروباری شہر ہونے کی وجہ سے میرٹھ کے کاروباریوں کو اس بجٹ سے کافی اُمیدیں وابستہ تھی۔ خاص طور پر کپڑا صنعت کے ہینڈ اور پاور لوم کاروبار سے وابستہ کاریگروں اور لوم کاروباریوں کو بجلی کے فلیٹ ریٹ اور بند پڑی میرٹھ کی دو بڑی کتائی ملوں کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے بجٹ مختص کئے جانے کی اُمید تھی۔


یوگی حکومت نے بنکروں کو راحت دینے کے لیے سبسڈی میں اضافہ تو کیا ،لیکن اس کاروبار سے منسلک لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ رقم اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے۔ وہیں غریب کلیان اور مفت راشن اسکیم کے ساتھ اُجولا اسکیم میں دو گیس ریفل سلینڈر مفت دینے کے فیصلے کی ماہرین اقتصادیات نے ستائش تو کی ہے لیکن اس کے دائرے کو اُجولا اسکیم کے مستحقین تک محدود رکھنے پر نا اتفاقی بھی ظاہر کی ہے-

مزید پڑھیں:UP Budget 2022: قومی دیہی صحت مشن کے لیے 10547 کروڑ روپے کی تجویز


مومن انصار سبھا اور بنکر وکاس سمیتی کے اراکین کا کہنا ہے کہ سرکار نے پاور سبسڈی کا بجٹ ڈیڑھ سو کروڑ سے بڑھا کر ڈھائی سو کروڑ تو کیا ہے، جس سے بنکروں کو کچھ راحت ملنے کی امید ہے، لیکن بجلی بل کے فلیٹ ریٹ پر حکومت نے تاحال کچھ بھی صاف نہیں کیا ہے. وہیں دوسری جانب ان کا کہنا ہے کہ سبسڈی کے لیے بجٹ میں پانچ سو کروڑ کی رقم مختص کرنی چاہئے تھی، لیکن حکومت نے کسانوں کی طرح کپڑا صنعت سے وابستہ بنکر کاروباریوں کے ساتھ برابری کا برتاؤ نہیں کیا ہے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.